خیبر پختونخوا: ڈاکٹروں کی ہڑتال ختم، اسپتال کھل گئے

خیبر پختونخوا: ڈاکٹروں کی ہڑتال ختم، اسپتال کھل گئے

خیبر پختونخوا میں  ڈاکٹرزکونسل کی جانب سے دی جانیوالی والی  ہڑتال کی کال واپس لے لی گئی ہے ، حکومت کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد ڈاکٹرز نےگزشتہ کئی دنوں سے جاری ہڑتال ختم کرکے آؤٹ ڈور پیشنٹ ڈیپارٹمنٹس اور دیگر طبی سروسز بحال کردی ہیں۔

ڈاکٹرز کونسل کی طرف سے کہا گیاہے کہ آج سے صوبے کے تمام اسپتالوں کی اوپی ڈیز کھول دی گئیں ہیں۔

گزشتہ شب  ہونے والے مذاکرات کے پہلے دور کو حکومت اور ڈاکٹرز دونوں نے کامیاب قراردیاہے ۔مذاکرات میں طے پانے والے معاہدے کے مطابق  ڈاکٹرز کے مسائل کو حل کرنے کے لئے دو کمیٹیاں بنائی جائنگی۔

ڈاکٹر ضیاء الدین کے مسئلہ پر کمیٹی کمشنر پشاور اور ہوم سیکریٹری کی سربراہی میں کمیٹی4 ہفتوں میں رپورٹ فائنل کرے گی۔محکمہ صحت خیبر پختونخوا کی طرف سے ڈاکٹرز کو جاری کیئے گئے شوکاز نوٹس واپس لینے کا اعلان کیا گیاہے ۔

ڈی ایچ اے اور آر ایچ اے پر مزید پیش رفت منسٹیریل کمیٹی سفارشات کے آنے کے بعد ہی ہوگی۔ کمیٹی میں  خیبر پختونخوا ڈاکٹرز کونسل (کے پی ڈی سی) کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔

میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوشنز(ایم ٹی آئی) کے حوالے سے کمیٹی سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں سفارشات مرتب کرے گی ۔سیکیورٹی ایکٹ کو ضروری سفارشات کے ساتھ مکمل اتفاق رائے کے ساتھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

طے پانے والے معاہدے کے تحت ٹرانسفر پوسٹنگ کے حوالے سے تحفظاتی کمیٹی ڈاکٹرز کے تحفظات دور کرنے کے لئے سفارشات مرتب کرے گی۔

وزیر صحت خیبر پختونخواہ ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان نے  ڈاکٹرز کی ہڑتال ختم کرنے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلی محمود خان کی سربراہی میں ڈاکٹرز حضرات کے تحفظات دور ہونا خوش آئند ہے بات ہے۔

وزیر صحت کے پی نے کہا کہ  ڈاکٹرز صاحبان نے عوام کو پیش آنے والی تکلیفوں اور مشکلات کو سمجھتے ہوئےمذاکرات کو عملی جامہ پہنایا، مذاکرات کو کامیاب اور ہڑتال کو ختم کرکے رحم دلی، حب الوطنی کا ثبوت دیا۔

ڈاکٹر ہشام  انعام نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ محمود خان کی سربراہی میں ہیلتھ ریفارمز لانے کا مقصد عوام کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرنا ہے۔ ہیلتھ ریفارمز کے ذریعے عوام کو سستا اور معیاری علاج دینا ہے۔

ڈاکٹر کمیونٹی میرے بہن بھائی ہیں انکو تمام سہولیت اور سیکورٹی فراہم کرنا میری اولین ترجیحات ہیں-مستقبل میں بھی ڈاکٹر صاحبان سے حکومت اور غریب عوام سے اسی طرح کے مہذب رویے کی امید رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:کے پی حکومت، ہڑتالی ڈاکٹرز میں مذاکرات کامیاب

واضح رہے منگل کی شب  وزیراعلیٰ ہاؤس میں ڈاکٹروں کے نمائندوں اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی، چیف سیکرٹری، سیکریٹری ہیلتھ کمشنر پشاور اور وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی اور خیبر پختونخوا ڈاکٹرز کونسل کے رہنماؤں نے شرکت کی۔

ڈاکٹرز کونسل اور حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے موقع پر وزیر اعلیٰ محمود خان نے ڈاکٹروں کے تمام مطالبات سنے اور انہیں یقین دلایا کہ حکومت ڈاکٹروں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا چاہتی ہے ان کو سہولیات دینا چاہتی ہے کیونکہ ڈاکٹر اسی معاشرے کا حصہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز ہمارے بچے ہیں ،ہمارے بھائی ہیں ،ہمارے بڑے ہیں اور میں چاہتا ہوں کے میری حکومت میں ڈاکٹروں کی عزت ہو، اسپتالوں میں غریب مریضوں کو علاج کی بہترین سہولیات میسر ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ایک معزز پیشہ ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ سرکاری اسپتالوں کو غریب عوام کے لئے بہترین سہولیات میسر ہوں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ بدقسمتی سے جو واقعہ ہوا ہے اس پر افسوس بھی ہے اور یہ واقعہ ذاتی طور پر ہوا ہے اس لیے اس کو پختون روایت کے مطابق حل ہونا چاہیے۔


متعلقہ خبریں