سپریم کورٹ نے نیب کی درخواست مسترد کردی

ڈینیل پرل قتل کیس:ملزمان کی رہائی روکنے کے حکم میں توسیع کی استدعا مسترد

فائل فوٹو


سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو(نیب) کی جانب سے دائرکی گئی ملزم کی ضمانت کی منسوخی کی درخواست مسترد کردی۔ نیب  نےجعل سازی کے الزام میں سابق ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر( ای ٹی او )کوئٹہ کی ضمانت منسوخی کی درخواست  دائر کی تھی۔

الفت نسیم  نامی ملزم کے خلاف جعلی دستاویزات کے ذریعے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی رجسٹریشن کا الزام تھا۔عدالت نے ملزم پر  تیس ہزارروپے جرمانے کی رقم بر قرار رکھتے ہوئے ایک ماہ میں ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے حکم دیا کہ ملزم کی طرف سے  اگر جرمانہ ادا نہ کیا گیا تواسے چھ ماہ کی سزا دی جائے۔

چیف جسٹس پاکستان نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ 17 سال پراناکیس ہے۔

نیب کے ایڈیشنل پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نسیم الفت نے پانچ گاڑیوں کی بغیر تصدیق کے رجسٹریشن کی۔ 258 فائلز میں سے پانچ فائلوں کی دستاویزات جعلی تھیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ افسران کے لیئے احتیاط ضروری ہے،ہم بھی یہاں بیٹھ کر احتیاط کرتے ہیںکیونکہ رجسڑیشن آفیسر کے بغیر گڑ بڑ ہو ہی نہیں سکتی۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا بلوچستان میں گاڑیوں کا بے انتہا کاروبار ہے،جب آپریشن ہو رہا تھا تو گاڑیوں کو جانے کے لیئے پرچی دی جاتی تھی۔کھلم کھلا گاڑیوں کی منڈیاں لگی ہوئی ہیں۔اب شہروں میں تو گاڑیاں رہی ہی نہیں۔

ملزم کے وکیل کامران مرتضی نے اپنے دلائل میں کہا کہ 90کی دہائی میں نواز شریف نے جو گاڑیاں  دی تھیں  وہ بلوچستان تک پہنچ گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:شہبازشریف کی ضمانت، بینچ تبدیل کرانے کیلئے نیب کی درخواست مسترد

کامران مرتضی نے کہا بلوچستان میں ان گاڑیوں کو ’’نوازی گاڑی‘‘ بھی کہتے ہیں کیونکہ نواز شریف کے دور میں لوگوں کو ملی تھیں۔


متعلقہ خبریں