نشوا کیس: والد کی اسپتال انتظامیہ سے مصالحت

نشوا کی وجہ موت غلط انجکشن تھا، میڈیکل بورڈ کی رپورٹ

فوٹو: فائل


کراچی: نجی اسپتال کے عملے کی غفلت کے باعث جاں بحق ہونے والی بچی نشوا کے والد قیصر علی نے  اسپتال انتظامیہ سے مشروط مصالحت کرلی۔

معاملات طے پانے کے بعد قیصرعلی نے کیس واپس لینے کی درخواست دے دی ہے تاہم مصالحت کے لیے نشوا کے والد نے چند شرائط رکھی تھیں۔

پہلی شرط میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ اسپتال انتظامیہ میڈیا کے سامنے اپنی غفلت کا اعتراف کرے، دوسری شرط یہ رکھی گئی تھی کہ بچوں کا وارڈ نشوا کے نام سے منسوب کیا جائے۔

تیسرا مطالبہ نشوا کے نام سے ایک ٹرسٹ قائم کیے جانے کا تھا، چوتھی شرط یہ تھی کہ اسپتال حکام ٹرسٹ میں ہر ماہ رقم جمع کرائے اور اپنے کالج میں سالانہ دو بچوں کو اسکالر شپ دے۔

یہ بھی پڑھیں: نشوا ہلاکت کیس کے اہم ملزمان فرار

ذرائع کے مطابق اسپتال انتظامیہ نے نشوا کے والد کی تمام شرائط تسلیم کیں جس کے بعد وہ کیس واپس لینے پر رضامند ہوئے۔

دوسری جانب قیصرعلی نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا نے پورے واقعے میں مثبت رپورٹنگ کی۔

واضح رہے کراچی کے نجی اسپتال دارالصحت میں نو ماہ کی نشوا کو غلط انجکشن لگنے سے اس کے اعضا نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔

بچی ایک ہفتہ اسپتال میں داخل رہی اس دوران اسے آئی سی یو میں بھی رکھا گیا تاہم مسلسل بگڑتی صورتحال کو دیکھتے ہوئے والدین نے نشواء کو دوسرے اسپتال منتقل کیا جہاں کچھ دن زیر علاج رہنے کے بعد وہ جاں بحق ہو گئی۔


متعلقہ خبریں