’بیوروکریسی سے مطلوبہ تعاون نہ ملنا استعفے کی وجہ‘


اسلام آباد: سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین ہارون شریف نے کہا ہے کہ ان کے استعفے کی ایک وجہ بیوروکریسی سے مطلوبہ تعاون نہ ملنا بھی ہے اور اس حوالے سے طرز خیال تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’بڑی بات‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ بغیر کسی عہدے کے پاکستان کیلئے کام کرنے کیلئے تیار ہیں اور وزیراعظم عمران خان سے بھی اچھے تعلقات ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بیرون ملک سے سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔

معاشی تجزیہ کار ایس اکبر زیدی نے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاہدے کرنے کے بعد بری طرح پھنس گئی ہے اور آئندہ چند ماہ میں مہنگائی اور غربت میں مزید اضافہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹاک مارکیٹ میں 20 ارب روپے ڈال کر اگر کوئی ایک بلب خریدنا چاہتا ہے تو وہ اسی کو مبارک ہو، ذرہ سے استحکام پر معیشت کے درست ہونے کی باتیں کرنا دراصل رخ بدلنے کی کوشش ہے۔

ایس اکبر زیدی کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا جو بھی معاہدہ سامنے آیا ہے اس میں کرنسی فری فلوٹ کا ذکر ہے جو کہ انتہائی غلط ہے کیونکہ پاکستان جیسے ملکوں میں استحکام چاہیے اور اس لیے اسٹیٹ بینک کو ہرحال میں مداخلت کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہوگیا ہے کہ اس وقت کرنسی فری فلوٹ ہوچکی ہے اور اسٹیٹ بینک اس میں مداخلت کر بھی نہیں پائے گا۔


متعلقہ خبریں