بھارتی انتخابات میں مودی نے میدان مار لیا


دہلی: بھارتی لوک سبھا کے انتخابات میں ووٹوں کی گنتی مکمل ہو گئی ہے اور اطلاعات کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی نے فیصلہ کن برتری حاصل کر لی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 542 نشتوں میں سے بھارتیہ جنتا پارٹی نے 300، کانگریس نے 52، اے ڈی ایم کے نے 23، شیو سینا نے 18 اور دیگر چھوٹی بڑی جماعتوں نے 112 نشستیں حاصل کی ہیں۔

بی جے پی اور اس کے اتحادیوں پر مشتمل نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) نے 345 نشستوں پر فتح حاصل کی۔ کانگریس کے اتحاد یونائیٹڈ پراگریسو الائنس صرف 94 نشستیں جیت سکا ہے۔

یاد رہے کہ بی جے پی نے 2014 میں انفرادی طور پر 282 جبکہ این ڈی اے نے 336 نشستیں حاصل کی تھیں۔ بھارت میں حکومت قائم کرنے کے لیے 272 نشستوں کی ضرورت ہوتی ہے۔

دوسری جانب کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے بھی شکست قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی اور بی جے پی کی جیت کو ماننا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات میں مودی کو مبارک باد دیتا ہوں کیوں کہ عوام کا مینڈیٹ ان کے حق میں گیا ہے۔

راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ مودی کو منتخب کرنے پر بھارتی عوام کی رائے کا احترام کرتا ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مودی اور ہمارے درمیان لڑائی نظریاتی ہے۔

اب تک ہونے والی گنتی میں  دیگر علاقائی جماعتوں کو 109نشستوں پر برتری حاصل ہے۔ 

نئی دہلی، گجرات، راجستھان، مدھیہ پردیش، جھاڑ کھنڈ میں بی جے پی کا  کلین سویپ نظر آرہاہے  جبکہ اترپردیش، ہریانہ اور  اروناچل پردیش میں بھی حکمران اتحاد کو برتری حاصل ہے۔ 

نتائج کے مطابق اڑیسہ اور آندھراپردیش کے ریاستی انتخاب میں بی جے پی کو شکست کا سامنا ہے۔ 

انتخابی نتائج کے دوران ہنگامہ آرائی سے بچنے کے لیے وزارت داخلہ نے  سیکیورٹی الرٹ جاری کر دیا ہے اور ملک بھر میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔

چار ایگزٹ پولز نے اندازہ لگایا تھا کہ بی جے پی کی سربراہی میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس 280 سے 315 سیٹیں حاصل کرے گا۔ انتخابی نتائج ان اندازوں کی تصدیق کر رہے ہیں۔

ایگزٹ پولز کے اندازوں کے مطابق بنگال اور اڑیسہ جہاں بی جے پی پہلے کمزور تھی وہاں اس مرتبہ  مضبوط نظر آ رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:بھارتی انتخابات کا آخری مرحلہ مکمل

بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات 11 اپریل کو شروع ہوئے اور 7 مرحلوں میں 19 مئی کو مکمل ہوئے تھے۔


متعلقہ خبریں