پاکستان کی سمندری حدود میں ’کچھوے‘ کی کتنی اقسام ؟


آج کچھوؤں کا عالمی دن ہے ،کچھوے کے تحفظ کے لیے شعور اجاگر کرنے کے لیے منائے جانے والے اس  اہم دن کے موقع پر کوئی جاننا چاہے گا کہ  پاکستان کی سمندری حدود میں موجود اپنی نوعیت کے اس منفرد جانور کی کتنی اقسام ہیں ؟ یہ یقینا دلچسپ سوال ہے اور اس کا جواب جاننے کی خواہش ہر اس شخص کے دل میں ہوگی جس نے کچھوے اور خرگوش کی کہانی سن رکھی ہے۔

عالمی ادارہ برائے تحفظ جنگلی حیات (ڈبلیو ڈبلیو ایف )کے مطابق سست مگرہمارےماحول کےلیےنہایت فائدہ مند اورزمین کے قدیم جانوروں میں سے ایک یعنی کچھوے کی  پاکستان کی سمندری حدود میں 5اقسام ہیں۔

ماہرین جنگلی حیات کے مطابق کچھوا زمین پر پائے جانے والے سب سے قدیم ترین رینگنے والے جانداروں میں سے ایک ہے۔ڈبلیو ڈبلیو ایف کے مطابق پاکستان کی سمندری حدود میں 2015 میں کچھوے کی ایک نایاب قسم ’لوگرہیڈ ‘بھی دریافت ہوئی۔

عام طورپرکچھوےکی اوسط عمرتیس سےپچاس سال تک ہوتی ہے، بعض کچھوے سوسال کی عمربھی پاتےہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق تاریخ کا سب سے طویل العمر کچھوا بحر الکاہل کے ٹونگا جزیرے میں پایا جاتا تھا جو اپنی موت کے وقت ایک سواٹھاسی سال کا تھا۔ اسی طرح ایک امریکی چڑیا گھر میں 150سال کے کچھوے کی موت بھی واقع ہوگئی تھی ۔

عالمی ادارہ برائے تحفظ جنگلی حیات کے اہلکار ڈاکٹر معظم خان نے ہم نیوز کو بتایا کہ دوہزارپندرہ میں پاکستان کی سمندری حدودسےایک نایاب کچھوالوگرہیڈدریافت ہوا۔جس کےبعد یہاں پائےجانےوالےکچھوں کی پانچ اقسام ہوگئی ہیں۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف کے مطابق کراچی سے166کلومیٹر دور جنوب مغرب میں سمندر سے ’’لوگر ہیڈ‘‘ کی دریافت ہوئی ہے، جہاں سمندر کی گہرائی چھبیس سو میٹر ہے۔

 

ڈبلیو ڈبلیو ایف کے مطابق پاکستان میں اس سے قبل کچھوے کی چار اقسام پائی جاتی تھیں جن میں سبز کچھوے سب سے عام ہیں، سبز کچھوے کی مادہ پاکستانی ساحلوں پر بہت سے مقامات پر انڈے دینے آتی ہیں۔

پاکستان میں  سبز کچھوے کی مادہ کراچی کے ساحلوں سینڈز پٹ، ہاکس بےاور بلوچستان کے ساحلوں  اورماڑہ اور گوادر پر انڈے دینے آتی ہے۔

پاکستان میں موجود کچھوے کی ایک  قسم کو ’’زیتونی‘‘بھی کہاجاتا ہے، زیتونی کچھوے کی مادہ   دوہزاربارہ سے قبل پاکستان کے  کئی ساحلوں پر انڈے دینے آتی تھی ۔ مگر اب یہ پاکستان کے ساحلوں پر خال خال دکھائی دیتی ہے مگر گہرے سمندر میں زیتونی کچھوے موجود ہیں۔

اسی طرح کچھوے کی  دو اقسام ’’لیدر بیک‘‘ اور ’’ہاکس بے بل‘‘کے نام سے پکاری جاتی ہیں ۔ کچھوے کی یہ اقسام بلوچستان کے ساحلوں پردیکھی جاسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:کراچی کے چڑیا گھر میں ننھے مہمانوں کی آمد


متعلقہ خبریں