شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں بحال کرانے کے لیے نیب کی اپیل

سپریم کورٹ: اسحاق ڈار کے اثاثے منجمد کرنے اور اشتہاری قرار دینے کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر

فوٹو: فائل


لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کے عدالتی فیصلے کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں اپیل دائر کردی۔

ہم نیوز کے مطابق نیب کی جانب سے دائر کی جانے والی اپیل میں عدالت عظمیٰ سے اپیل کی گئی ہے کہ لاہورہائی کورٹ کا ای سی ایل سے شہباز شریف کا نام نکالنے کا فیصلہ درست نہیں ہے۔

نیب نے دائر اپیل میں الزام عائد کیا ہے کہ شہباز شریف نیب کی تحقیقات کو متاثر کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

سپریم کورٹ آف پاکستان میں دائر اپیل میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ خدشہ ہے کہ شہباز شریف بیرون ملک فرار ہو جائیں اور یا پھر انڈر گراؤنڈ چلے جائیں۔

نیب نے عدالت عظمیٰ میں اپنے وکیل کے توسط سے دائر اپیل میں کہا ہے کہ ملزم کی عدم دستیابی پر نیب کی تحقیقات اور کارروائی رک جائے گی۔

سپریم کورٹ میں نیب کی جانب سے اپنے مؤقف کی حمایت میں بتایا گیا ہے کہ مقدمہ کے شریک ملزم سلمان شہباز پہلے ہی بیرون ملک فرار ہوچکے ہیں۔

نیب نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے متعلق کہا ہے کہ عدالت عالیہ نے اپنے فیصلے میں نہیں بتایا ہے کہ شہباز شریف کے کون سے بنیادی حقوق متاثر ہوتے ہیں۔

سپریم کورٹ آف پاکستان سے نیب نے دائر اپیل میں استدعا کی ہے کہ دیا جانے والا لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔

26 مارچ 2019 کو لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس ملک شہزاد احمد خان کی سربراہی میں قائم دو رکنی بنچ نے سابق وزیراعلیٰ میاں شہبازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

وفاقی وزارت داخلہ نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی منظوری دی اور اس ضمن میں باقاعدہ نوٹی فکیشن بھی جاری کیا۔


متعلقہ خبریں