سندھ میں نیا صوبہ بنانے کے خلاف ہیں، وزیر اعظم

سندھ میں نیا صوبہ بنانے کے خلاف ہیں، وزیر اعظم

فائل فوٹو


کراچی: وزیراعظم عمران خان نے اپنے اتحادیوں پر واضح کیا ہے کہ ان کی جماعت سندھ میں نیا صوبہ بنانے کے خلاف ہے، نئے بلدیاتی نظام کے بعد صوبے کو تقسیم کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔

عمران خان نے کراچی میں اتحادی جماعتوں کے وفد سے ملاقات کی ہے جس میں فردوس شمیم نقوی، خرم شیر زمان، حلیم عادل شیخ ، فیصل واوڈا، نصرت سحر عباسی، صدرالدین شاہ راشدی اور دیگر شریک ہوئے۔

وزیراعظم کے دورہ کراچی کے دوران ہونے والی ملاقات میں سندھ کی سیاسی صورتحال، صوبے میں وفاقی حکومت کی جانب سے جاری مختلف تر قیاتی منصوبوں اور اتحادی امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

علاوازیں عمران خان کی زیرصدارت گورنر ہاؤس میں بھی ایک اجلاس ہوا جس میں سندھ میں نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کے اجرا سے متعلق معاملات پر گفتگو و شنید ہوئی۔

اجلاس میں سندھ کے بڑے شہروں میں کم آمدنی والے افراد کے لیے نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے تحت مختلف منصوبے شروع کرنے پر غور کیا گیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام حکومت کے اہم ترین اور کلیدی منصوبوں کا حصہ ہے جس کا مقصد کم آمدنی والے افراد کے ذاتی گھر کے خواب کو حقیقت کا روپ دینا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس شعبے میں مختلف منصوبوں کے آغاز سے سندھ کے لوگوں خصوصا نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے اور معیشت کا پہیہ بھی چلے گا۔

عمران خان نے نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام میں نجی شعبے کی طرف سے دلچسپی کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس ضمن میں نجی شعبے کو شراکت دار بنانا چاہتی ہے۔

’چوروں کو نہیں چھوڑ سکتا‘

قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان نے  فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور تاجر برادری کے وفد سے ملاقات میں کہا کہ میں چوروں کو نہیں چھوڑوں گا کیونکہ سابقہ حکمرانوں نے معیشت کو تباہ کردیا ہے۔

ان کہنا تھا کہ حکومت کی توجہ معاشی استحکام پر مرکوز ہے، تاجر برادری بھی غرب مٹانے میں ساتھ دے

وزیراعظم نے تاجر برادری کو ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کا مشورہ دیا اور کہا کہ ہم چاہتے ہیں نجی شعبہ معیشت کے استحکام اور اقتصادی ترقی میں ہراول دستے کا کردار ادا کرے۔


متعلقہ خبریں