مودی کی کامیابی پر عمران خان کی مبارکباد: نئی بحث چھڑ گئی

مودی کی کامیابی پر عمران خان کی مبارکباد: نئی بحث چھڑ گئی

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے بھارت کے لوک سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے نریندر مودی کو کامیابی پر مبارکباد پیش کی تو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر نئی بحث کا آغاز ہوگیا۔

اول یہ کہ کیا نریندر مودی اپنی تقریب حلف برداری میں وزیراعظم عمران خان کو اسی طرح مدعو کریں گے جس طرح انہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو بلایا تھا؟ اور دوئم یہ کہ اگر نئی دہلی کی جانب سے مدعو کیا جائے تو کیا عمران خان کو جانا چاہیے یا نہیں؟

وزیراعظم عمران خان نے جب وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا تھا تو اس سے قبل موجودہ وفاقی وزیراور اس وقت کے پارٹی ترجمان فواد چودھری نے ذرائع ابلاغ کو بتایا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے فیصلہ کیا ہے کہ سنیل گواسکر، کپل دیو، نوجوت سنگھ سدھو اور اداکار عامر خان کو  منعقد ہونے والی تقریب میں مدعو کیا جائے گا جب کہ عالمی سیاسی شخصیات کو بلانے کا فیصلہ وزارت خارجہ کرے گی۔

ایوان صدر میں جب وزیراعظم عمران خان نے حلف اٹھایا تو منعقدہ تقریب میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی شریک نہیں تھے کیونکہ انہیں مدعو نہیں کیا گیا تھا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر اس ضمن میں مختلف الخیال لوگ اپنی اپنی آرا کا اظہار کررہے ہیں۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ مودی کو عام انتخابات میں کامیابی پر جب وزیراعظم نے مبارکباد دی تو انہوں نے اس کا شکریہ ادا کیا لیکن سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ایک بحث چھڑ گئی کہ عمران خان نے بہت جلدی مبارکباد دے دی جب کہ کچھ نے خیال ظاہر کیا کہ اس طرح اچھے تعلقات کی بنیاد رکھی گئی ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے ’وائس آف امریکہ‘ نے پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ بیشک! پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے نریندر مودی کو کامیابی پر مبارکباد دی ہے اور انہوں نے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے لیکن مودی کی پاکستان سے متعلق پالیسی میں تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے۔

 


متعلقہ خبریں