بھارت: مسلمان مرد و خاتون کی پٹائی، بھیڑ بنی تماشائی

بھارت: مسلمان مرد و خاتون کی پٹائی، بھیڑ بنی تماشائی

نئی دہلی: بھارت میں ہونے والے لوک سبھا کے عام انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی بھاری اکژیت سے کامیابی نے انتہا پسند ہندوؤں کوایک مرتبہ پھر بے قابو کردیا ہے اور انہوں نے مسلمانوں کو اپنے انسانیت سوز بہیمانہ تشدد کا ایک مرتبہ پھرنشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔

نریندر مودی کے دوبارہ وزیراعظم بننے کے امکانات سے ان مجرمان کو بھی کھلی چھوٹ مل گئی ہے جنہیں کسی حد تک بھارتی پولیس نے ’نکیل‘ ڈالی ہوئی تھی۔

ایسا ہی ایک مجرم شبھم بگھیل  گزشتہ روز اس وقت منظر عام پر آیا جب ایک مسلمان خاتون اورنوجوان کو سرعام ڈنڈوں اور چپلوں سے مارنے کی وڈیو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر وائرل ہوئی۔ وڈیو کے ذریعے پولیس کے مطابق اسے علم ہوا کہ ضلع بدری کا مجرم ان کے علاقے میں دوبارہ آچکا ہے۔

بھارت کے نیشنل ہیرالڈ نیوز پیپر گروپ کے اردو اخبار’قومی آواز‘ کے مطابق 22 مئی کی وڈیو شبھم بگھیل نے 23 مئی کے دن اس وقت اپنے فیس بک اکاؤنٹ پہ شیئر کی جب پورا ہندوستان بے صبری سے انتخابی نتائج کا انتظار کررہا تھا۔

بھارتی ذرائع ابلاغ  کے مطابق دھیہ پردیش کے  ضلع سیونی میں پیش آنے والے ’موب لنچنگ‘ واقع  کا پس منظر یہ ہے کہ شری رام سینا کے صدر شبھم بگھیل کو کسی نے اطلاع دی کہ کچھ مسلمان گائے کا گوشت لے جارہے ہیں تو اس نے تحقیقات کیے بغیر اپنے غنڈوں کے ہمراہ مسلمانوں کو انتہائی بے رحمی سے پیٹنا شروع کردیا اور اس دوران اس نے اپنی کمینگی کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہوئے مسلمان خاتون کی بھی چپلوں سے پٹائی کی۔

’انڈیا ٹوڈے‘ سے تعلق رکھنے والے بھارتی صحافی ’ہیمندر شرما‘ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جو وڈیو شیئر کی اس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گاڑی کا ڈرائیورمسلسل شری رام سینا کے غنڈوں سے مظلوموں کو چھوڑنے کی درخواست کررہا ہے مگر انہوں نے کوئی بات نہیں سنی اور بھیانک مظالم ڈھاتے رہے۔

جس وقت مظلوم مسلمان مرد و خاتون کی غنڈوں کے ذریعے پـٹائی کی جارہی تھی اس وقت وڈیو بتا رہی ہے کہ وہاں لوگوں کی بھیڑ لگی ہوئی تھی جو صرف ’تماشائی‘ تھی۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق شبھم کو چھ فروری کے دن ضلع بدرکیا گیا تھا۔ اس کا نام پہلے بھی گوشت کے شبہ میں مار پٹائی کرنے والوں کی فہرست میں شامل ہے تو سوال یہ ہے کہ ضلع بدری کے باوجود وہ یہاں دوبارہ کیسے آگیا؟

شبھم کی جانب سے اپنی فیس بک پر وڈیو شیئر کرنے کے بعد علاقہ پولیس کو ہوش آیا ہے اور اس نے دعویٰ کیا ہے کہ پانچوں ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ مودی کے ووٹروں کے ذریعے  پیدا کیے گئے وجیلنٹس اس طرح کا رویہ مسلمانوں کے ساتھ کرتے ہیں۔

بھارت میں لوک سبھا انتخابات سے قبل بھی انتہا پسند ہندوؤں نے متعدد مقامات پر مسلمانوں کو بھیانک مظالم کا نشانہ بنایا تھا۔


متعلقہ خبریں