‘معیشت میں بہتری آئی ہے’


اسلام آباد: وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا ہے کہ معیشت میں بہتری آئی ہے اور اس کے استحکام کے لیے ناصرف عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاہدہ کیا بلکہ سعودی عرب سے بھی تیل ادھار لینے کا معاہدہ کیا گیا۔

ہم نیوز کے پروگرام بریکنگ پوائنٹ ود مالک میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت میں زرمبادلہ کے ذخائر گر چکے تھے جبکہ ہمارے دور میں اس حد تک ذخائر میں کمی نہیں آئی اور ہمارا آئی ایم ایف سے اچھا معاہدہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دور میں جو قرضے لیے گئے اس کے باعث بحران کا سامنا تھا تاہم ہم بہتری کی پوری کوشش کررہے ہیں بجٹ میں عوام کو آسانی دینے کی کوشش کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹیکس ایمنسٹی اسکیم ماضی کی اسکیموں سے مختلف ہے،حماد اظہر

انہوں نے کہا کہ ہمیں پہلے مارکیٹ کو استحکام دینا ہوگا، ڈالر کی قیمت کا تعین مارکیٹ کو کرنا چاہیے۔ حماد اظہر نے کہا کہ ہم باہر سے قابل پاکستانیوں کو لے کر آئیں گے اور کوشش کریں گے کہ وہ یہا ں سرمایہ کاری کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کے گورنرایک قابل انسان ہیں، انہیں صرف تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نیٹ ٹیکس بڑھا رہے ہیں کیونکہ ابھی ہمیں مشکل وقت میں مشکل فیصلے کرنے ہیں اور معاشی استحکام کے لیے ہی اسٹیٹ بینک کو آزادی دی ہے۔

’سرمایہ کاری 14 فیصد سے زائد کم ہوجائے گی‘

پروگرام کے دوران سنیئر صحافی محمد مالک نے بتایا  کہ تجزیہ کاروں کے مطابق بے روزگاری میں اگلے تین برس میں 51 فیصد اضافہ ہوگا اور 60 لاکھ افراد بے روزگار رہیں گے جبکہ مزید 90 لاکھ افراد سطح غربت سے نیچے چلے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ رپورٹ کے مطابق آنے والے وقت میں سرمایہ کاری 14 فیصد سے زائد کم ہوجائے گی۔


متعلقہ خبریں