‘جنوبی پنجاب کی مخالفت کرنے والوں کو صوبے میں قدم نہیں رکھنے دیں گے’

‘جنوبی پنجاب کی مخالفت کرنے والوں کو صوبے میں قدم نہیں رکھنے دیں گے’

فائل فوٹو


ملتان: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب صوبے کا بل قومی اسمبلی میں جمع کروا دیا ہے اور مخالفت کرنے والوں کو صوبے میں قدم نہیں رکھنے دیں گے۔

ملتان میں ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت صوبے کے قیام کے لیے دیگر جماعتوں سے بھی رابطہ کرے گی۔

قبل ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ تحریک انصاف جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے لیے اپنے منشور پر عمل کرکے رہے گی  اور اس معاملے پر پیپلزپارٹی بھی ان کے ساتھ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نئے صوبوں کے قیام پر پی ٹی آئی اور ق لیگ میں اختلاف

ن لیگ نئے صوبوں کی حمایتی ہے، مریم اورنگزیب

خیال رہے کہ حکمراں جماعت نے قومی اسمبلی میں بل جمع کروایا ہے اور دیگر معاملات کو جولائی تک حتمی شکل دے دی جائے گی۔

رواں ماہ 13مئی کو جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے لئے آئینی ترمیمی بل کی تحریک قومی اسمبلی میں منظور کرلی گئی تھی۔ نیا صوبہ تین ڈویژنزملتان، بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان  پر مشتمل ہو گا۔

آئین کے آرٹیکل 106کے تحت جنوبی پنجاب کی نشستیں 120ہونگی۔ اس کے بعد پنجاب اسمبلی کی نشستوں کی تعداد 251 رہ جائے گی۔

دوسری جانب حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت ن لیگ چاہتی ہے کہ  جنوبی پنجاب کے ساتھ  بہاولپورکی صوبائی حیثیت بھی بحال کی جائے جس کا بل موجودہ حکومت سے پہلے قومی اسمبلی میں جمع کرایا جاچکا ہے۔

ن لیگ کا مؤقف ہے کہ دونوں صوبوں کے قیام کا بل مجلس قائمہ میں زیرغور ہے اور قواعد کے تحت نیا بل پیش نہیں ہوسکتا۔

پنجاب میں نئے صوبوں کے معاملے پر حکومت کی اتحادی جماعت ق لیگ بھی اپوزیشن کے ساتھ کھڑی نظر آرہی ہے اورحکمراں اتحادی جماعت کے سامنے معاملہ اٹھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری شجاعت حسین، چوہدری پرویزالہی اور مونس الہی وفاقی سطح پر بات کریں گے۔ ق لیگ کی جانب سے جنوبی پنجاب کے علاوہ بہاولپور صوبہ کے لیے جلد ٹھوس حکمت عملی سامنے لائے جانے کا بھی امکان ہے۔


متعلقہ خبریں