ڈبلیو ایچ او نے پاکستان کی درخواست قبول کر لی



اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے سندھ میں ایڈز کی وبائی صورتحال پر پاکستان کے تعاون کی درخواست قبول کر لی۔

ذرائع کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کو ایڈز کی تشخیصی کٹس فراہم کرنے اور ایڈز ماہرین کی خصوصی ٹیم پاکستان بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کے بارے میں ڈبلیو ایچ او نے پاکستان کو ماہرین بھجوانے کے بارے میں باضابطہ آگاہ کر دیا۔

سندھ میں بڑی تعداد میں ایڈز کے کیسز سامنے آنے پر ڈبلیو ایچ او کی 10 رکنی ٹیم 28 مئی کو کراچی پہنچے گی جس میں انسداد ایڈز کے عالمی ماہرین شامل ہوں گے جبکہ ڈبلیو ایچ او کی ٹیم کو پاکستان آمد پر ویزہ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں سندھ میں ایڈز: پاکستان کی عالمی ادارہ صحت سے تعاون کی اپیل

واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی ٹیم وفاقی و صوبائی محکمہ صحت کے ہمراہ کام کریں گی اور متاثرہ علاقوں میں ایڈز کے مریضوں سے بھی ملاقاتیں کرے گی۔ عالمی ادارہ صحت کی ٹیم ایڈز کیسز پر اپنی تحقیقی رپورٹ بھی مرتب کرے گی۔

ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کی ٹیم ایک ہفتے تک پاکستان میں قیام کرے گی، ذرائع

یاد رہے کہ پاکستان نے عالمی ادارہ صحت کو ایڈز ماہرین بھجوانے اور ایڈز کی 50 ہزار تشخیصی کٹس فراہمی کی درخواست کی تھی۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت نے ڈبلیو ایچ او کو ماہرین کی خصوصی ٹیم بھجوانے کے لیے گزشتہ روز ایک  مراسلہ بھجوایا تھا۔

خیال رہے کہ سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں ایڈز کے متاثرہ ڈاکٹر کی غفلت سے یہ موذی مرض وبائی صورتحال اختیار کر گیا ہے اور اب تک اس کے 681 کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں 555 بچے شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں