سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی پاکستان حوالگی کے طریقہ کار پر بات چیت کے لیے برطانیہ اور پاکستان میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوگئےہیں ۔
مفاہمت کی یادداشت پر پاکستان کی طرف سے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر اوربرطانوی عہدیدار گرائم بگرنے دستخط کیے۔
معاون خصوصی شہزاد اکبر نے برطانیہ کے دوروزہ دورے میں اہم ملاقاتیں کیں۔ اس دوران انکی ملاقات برطانوی ہوم سیکرٹری اور ایم او ایس سےہوئی۔
ذرائع کے مطابق مفاہمت کی یادداشت تحویل مجرمان کے معاہدہ کی عدم موجودگی میں قانونی بنیاد فراہم کرے گی۔
Productive two days meetings in London with UK Home Secretary @sajidjavid & FCO MoS @MarkFieldUK. UK signs first ever MoU for extradition to Pakistan, setting legal basis for extradition of Ishaq Dar in absence of a treaty. pic.twitter.com/gPM8WRA6pz
— Mirza Shahzad Akbar (@ShazadAkbar) May 27, 2019
مفاہمتی یادداشت کے متن کے مطابق پاکستان اور برطانوی حکومتیں اسحاق ڈار کی پاکستان حوالگی کے لیے ہم آہنگی پر پہنچ گئی ہیں اور مفاہمت کی یادداشت کا مطلب ہے کہ برطانیہ میں مقیم افراد پاکستان کے حوالے کئے جاسکیں گے،مفاہمتی یادداشت سے اسحاق ڈار کی پاکستان حوالگی کی قانونی راہ ہموار ہوگئی۔متن کے مطابق مفاہمت کی یادداشت جرائم سے نمٹنے میں زیادہ متحرک تعاون فراہم کرے گی۔
یاد رہے کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اسلام آباد کی احتساب عدالت میں نیب ریفرنس زیرسماعت ہے اور وہ پاناما کیس کے فیصلے کے کچھ عرصے بعد علاج کی غرض سے لندن چلے گئے تھے جس کے بعد وطن واپس نہیں آئے۔
سپریم کورٹ کی ہدایت پر حکومت کی جانب سے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈارکا پاسپورٹ منسوخ کردیا گیا ہے اور وہ بغیر پاسپورٹ کے برطانیہ میں رہ رہے ہیں۔