پولیس نے نشوا مقدمہ سے دارالصحت کے مالک کا نام نکال دیا

پولیس نے نشوا مقدمہ سے دارالصحت کے مالک کا نام نکال دیا

فائل فوٹو


کراچی: پولیس نے نشوا مقدمہ سے دارالصحت اسپتال گلستان جوہر کراچی کے مالک عامر چشتی اورعلی فرحان سمیت دیگر کا نام نکال کر آغا معیز اور ثوبیہ کو قصوروار ٹھہرا دیا۔

ہم نیوز کے مطابق پولیس کی جانب سے عدالت میں پیش ہونے والے تفتیشی افسر نے چالان میں عدالت سے استدعا کی کہ نشوا کے والد اور ملزمان کے درمیان صلح و سمجھوتہ ہو چکا ہے لہذا مقدمہ ختم کیا جائے۔

عدالت نے پیش کردہ چالان منظور کرنے سے انکار کردیا اور صلح نامے کی تصدیق کے لیے نشوا کے والد اور تفتیشی افسر کو کل طلب کرلیا۔

نشوا مقدمہ میں دارالصحت اسپتال گلستان جوہر کراچی کے مالک عامر چشتی اور علی فرحان سمیت پانچ ضمانت پر ہیں جب کہ خاتون نرس ثوبیہ اورآغاز معیز سمیت چار جیل میں ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق نشوا مقدمہ میں پولیس کے تفتیشی افسر کی جانب سے پیش کردہ چالان میں اسپتال عملے کو غفلت کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق مبینہ طور پرنشوا کو لگانے کے لیے ثوبیہ نے انجکشن بھرا اور آغا معیز نے وہ انجکشن لگایا تھا۔

’ہم نیوز‘ نے ایک ہفتہ قبل خبر شائع کی تھی کہ دارالصحت اسپتال کے عملے کی غفلت کے باعث پہلے معذور ہونے اور بعد میں دوسرے اسپتال میں داعی اجل کو لبیک کہنے والی معصوم نشوا کے والد قیصر علی کی اسپتال انتظامیہ سے ’مشروط‘ مصالحت ہوگئی ہے۔

مشروط مصالحت طے پانے کے بعد قیصر علی نے اپنا مقدمہ واپس لینے کے لیے درخواست دے دی تھی۔

اس ضمن میں ملنے والی اطلاعات کے مطابق طے پایا تھا کہ اسپتال انتظامیہ ذرائع ابلاغ کے سامنے اپنی غفلت کا اعتراف کرے گی، اسپتال میں قائم بچوں کا وارڈ نشوا کے نام سے منسوب کیا جائے گا، نشوا کے نام سے ایک ٹرسٹ قائم ہوگا جس میں اسپتال کی جانب سے ہرماہ رقم جمع کرائی جائے گی اور اسپتال کے میڈیکل کالج میں ہر سال دو بچوں کو اسکالر شپ دی جائے گی۔

ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا تھا کہ اسپتال انتظامیہ تمام شرائط تسلیم کرنے پر رضا مند ہوئی تھی جس کے بعد ہی مقدمہ واپس لینے کا قیصر علی نے فیصلہ کیا تھا۔

دارالصحت اسپتال گلستان جوہر کراچی میں نو ماہ کی نشوا کو غلط انجکشن لگایا گیا تھا جس کے باعث اس کے جسمانی اعضا نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔

معصوم نشوا ایک ہفتہ تک اسپتال کے آئی سی یو میں داخل رہی تھی جس کے دوران ا س کی طبیعت مزید بگڑی تو اس کو شہر قائد کے ایک دوسرے اسپتال میں داخل کرایا جہاں وہ چند روز زیر علاج رہنے کے بعد جاں بحق ہوگئی تھی۔


متعلقہ خبریں