پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ 1992 کی تاریخ دوبارہ دہرا سکتی ہے،وقاریونس


پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اپنے عہد کے مایہ ناز فاسٹ بالر وقار یونس کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم سخت محنت کرے تو ورلڈ کپ 1992 کی تاریخ دوبارہ دہراسکتی ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وقار یونس نے لندن میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ عمران خان کی قیادت میں جسطرح پاکستان نے پہلی بار عالمی کپ جیت کر پوری دنیا کو حیران کر دیا تھا پاکستانی ٹیم اسی طرح کا سرپرائزایک بار پھر بھی  دے سکتی ہے۔

وقار یونس نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کا مثبت پہلو یہ ہے کہ ٹیم نے اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کرنا شروع کردیا ہے۔بیٹسمینوں کی عمدہ کارکردگی کو دیکھتے ہوئے یہ وثوق سے کہا جا سکتا ہے کہ سرفراز الیون 300 سے زیادہ رنزکرنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کے ٹاپ فور بیٹسمین بہترین کارکردگی دکھاتے ہوئے ہائی اسکورکررہے ہیں۔ پاکستانی ٹیم کے لیے سب سے بڑا مسئلہ خراب فیلڈنگ ہے۔

یہ بھی پڑھیے:ورلڈکپ 2019، آج مزید دو وارم اپ میچ کھیلے جائیں گے

ایک سوال کے جواب میں  وقار یونس نے کہا کہ وہاب ریاض اور محمد عامر کے آنے سے پاکستان ٹیم کا بولنگ کا شعبہ خاصا مضبوط ہوا ہے،ان کا کہنا ہے کہ شاہین آفریدی اور محمد حسنین باصلاحیت کھلاڑی ہیں اور وہ دونوں کو ورلڈ کپ میں کھیلتے ہوئے دیکھنے کے لیے بیتاب ہیں۔


متعلقہ خبریں