احتساب عدالت لاہور: علیم خان کا کیس داخل دفتر

فوٹو: فائل


لاہور کی احتساب عدالت نے سابق صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کو آف شور کمپنیز اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کا ریفرنس دائر ہونے تک حاضری سے استثنی دینے کے ساتھ ساتھ وقتی طور پر انکا کیس داخل دفتر بھی کر دیا۔

عدالت نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ جب تک عبدالعلیم خان کے کیس کا ریفرنس فائل نہیں ہو جاتا تب تک انھیں عدالت آنے کی ضرورت نہیں ہے۔

عبدالعلیم خان کی جانب سے ایڈووکیٹ سید خورشید عالم عدالت میں پیش ہوئے ۔

درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ علیم خان عمرہ کی ادائیگی کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے۔

عدالت سے استدعا ہے کہ جب تک نیب ریفرنس دائر نہیں ہوتا علیم خان کو حاضری سے استشنی دیا جائے۔

لاہور ہائیکورٹ نے پندرہ مئی کو عبدالعلیم خان کی آف شور کمپنیز اسکینڈل اور مبینہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت منظور کی تھی ۔

عبدالعلیم خان کو نیب نے چھ فروری کو نیب لاہور بیورومیں دوران تفتیش گرفتارکیا اور چار ہفتے حراست میں رکھ  رکھا۔  پانچ مارچ کواحتساب عدالت کے سابق جج سید نجم الحسن بخاری کے حکم پرعبدالعلیم خان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا تھا۔

اسیری کے ان دنوں میں عبدالعلیم خان جیل میں کم جیل سے باہرزیادہ رہے۔ علیم خان پروڈکشن آرڈر پر جیل سے نکلتے اور دن بھر پنجاب اسمبلی میں سیاسی مصروفیات اور اہلخانہ سے ملاقات کے بعد رات گئے سونے کیلئے واپس جیل چلے جاتے۔

یہ بھی پڑھیے:علیم خان کو 100 روز بعد رہائی کا پروانہ مل گیا


متعلقہ خبریں