فرشتہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں لرزہ خیز انکشافات

فرشتہ قتل کیس، گرفتار پولیس افسر کو پروٹوکول کا انکشاف

فوٹو: فائل


اسلام آباد: زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی 11 سالہ فرشتہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ مکمل ہو گئی ہے جس کے مطابق بچی کی موت ممکنہ طور پر زیادہ خون بہنے سے ہوئی۔

پوسٹ مارٹم رپوٹ میں بتایا گیا ہے کہ موت کو زیادہ وقت گزرنے کے باعث جسم میں کیڑے پڑ چکے تھے جس کے سبب شواہد اکٹھے نہیں ہو سکتے۔

فرشتہ کے کپڑے کہیں سے بھی پھٹے ہوئے نہیں تھے جب کہ پیٹ پر خنجر لگنے کا واضح نشان موجود ہے۔ بچی کی آنکھیں، دماغ اور پاؤں جانوروں نے نوچ لیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: فرشتہ کیس: ملزمان کی اطلاع دینے پر 10 لاکھ روپے انعام

پوسٹ مارٹم سے شواہد نہ ملنے کے بعد پولیس کی تمام امیدیں ڈی این اے رپورٹ پر مرکوز ہیں جو کل(منگل) موصول ہونے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ  وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد سے 15 مئی کو لاپتہ ہونے والی دس سالہ بچی فرشتہ کی مسخ شدہ نعش جنگل سے برآمد ہوئی تھی جس کے ملزمان تاحال گرفتار نہیں ہو سکے۔

وفاقی پولیس نے قتل میں ملوث افراد کی اطلاع دینے والے کے لیے 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔

محکمہ پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے اشتہار میں درج ہے کہ ملزمان کی اطلاع کے لیے ڈی آئی جی آپریشن اور ایس پی انویسٹیگیشن سے رابطہ کیا جائے اور اطلاع دہندہ کا نام بھی صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔

مذکورہ کیس میں غفلت برتنے پر وزیراعظم عمران خان نے براہ راست کارروائی کرتے ہوئے ڈی ایس پی عابد کو معطل کیا کردیا ہے اور میڈیکولیگل آفیسر(ایم ایل او )پولی کلینک ڈاکٹر عابد شاہ کو عہدے سے ہٹایا جاچکا ہے۔


متعلقہ خبریں