ایسے پر اسرار مقامات جہاں سائنس کی بھی نہیں چلتی


انسان ایسے زمانے میں جی رہا ہے جہاں ہر چیز کی وضاحت سائنسی بنیادوں پر کی جاتی ہے۔

جب ہم کسی بھی معاملے میں الجھتے ہیں تو اسے سائنسی طریقوں سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن 21ویں صدی میں بھی کچھ چیزیں ایسی ہیں جن کی وضاحت سائنسی اصول کی بنیاد پر ممکن نہیں۔

دنیا میں کچھ جگہوں پر ایسے پراسرار واقعات رونما ہوتے ہیں جن کی وجوہات تاحال انسان معلوم نہیں کر سکا۔

ذیل میں ہم کچھ ایسے مقامات کا ذکر کریں گے جہاں رونما ہونے والے واقعات کی آج سائنسی بنیاد پر کوئی وضاحت نہیں دی جاسکی

پراسرار روشنیاں

ناروے کے ایک گاؤں میں رات کے وقت ایسی پر اسرار روشنیاں نظر آتی ہیں جن کی وجہ تاحال سائنس دان بیان نہیں کر سکے۔

مذکورہ روشنی ایک خاص تسلسل سے حرکت کرتی ہے اور اب تک ہزاروں افراد ان کا مشاہدہ کر چکے ہیں۔

ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ بیٹری میں استعمال ہونے والی دھاتیں کاپر اور زنک پہاڑوں میں بکثرت پائی جاتی ہیں۔ مذکورہ دھاتوں کے ساتھ اگر کسی قسم کا تیزاب شامل کیا جائے تو یہ روشن ہو جاتی ہیں۔

وادی میں موجود سمندر میں سلفیورک ایسڈ کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ فضا میں موجود کاپر، زنک اور سمندر سے اٹھنے والے سلفیورک ایسڈ کے ذرات باہم مل کر پراسرار روشنیاں پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔

بے خوابی والا شہر

قازقستان کے ایک شہر کالاچی میں لوگ صدیوں سے بلاوجہ بے خوابی کا شکار ہو رہے اور صورتحال اس قدر خراب ہے کہ حکومت نے مذکورہ علاقہ خالی کرا لیا ہے۔

کہا جاتا ہے کہ پراسرار بیماری کی وجہ گاؤں کے نزدیک یورنیم کی ایک کان ہے لیکن قابل توجہ بات یہ ہے کہ کان کے گرد موجود دیگر دیہات میں یہ بیماری نہیں ہے۔

بے خوابی والے شہر سے نقل مکانی کرنے والوں کے طبی معائنے بھی بالکل ٹھیک نکلے اور بیماری کی بظاہر کوئی وجہ سامنے نہیں آئی۔

پر اسرار آتشی دائرے

جنوبی افریقہ کے ملک نمیبیا میں وسیع و عریض رقبے پر گھاس کا ایک ایسا میدان ہے جس میں مخصوص دائروں کے اندر کوئی چیز نہیں اگ سکتی۔

پر اسرار دائروں کا سائز 10 تا 65 فٹ تک ہے اور یہ ایک دوسرے میں داخل نہیں ہوتے۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ مخصوص دائروں میں پیدا ہونے والی کائی سے بننے والی زہریلی گیس کسی بھی چیز کے بیج کو جلا دیتی ہے۔

مذکورہ خیال پر کسی حد تک یقین کیا جا سکتا ہے لیکن یہ سوال تاحال حل طلب ہے کہ کائی صرف مخصوص دائروں میں ہی کیوں پیدا ہوتی ہے؟

عجیب و غریب آوازوں والا شہر

کبھی آپ نے ریڈیو یا ٹی وی کی فریکوئنسی ٹھیک کرتے وقت سرسراہٹ کی ناگوار آواز سنی ہے؟ اگر مسلسل یہ آواز سننے کا کہا جائے تو آپ ایسا نہیں کر سکیں گے۔

میکسیکو کے ایک گاؤں ٹاؤس میں اسی قسم  کی سرسراہٹ والی آوازیں ہر وقت لوگوں کو سنائی دیتی ہیں اور ایسا 1990 سے ہو رہا ہے۔

کانوں میں مسلسل سرسراہٹ سے مقامی افراد دماغی بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں اور حکومت ان پراسرار آوازوں کی وجہ جاننے میں تاحال ناکام ہے۔

ماہرین نے ایک نظریہ پیش کیا ہے کہ مقامی افراد کی قوت سماعت اوسط سے زیادہ ہونے کے سبب انہیں وہ آوازیں بھی سنائی دیتی ہیں جو عام لوگ نہیں سن سکتے۔

پیاسا غار

امریکی ریاست منیسوٹا میں ایک ایسا غار ہے جس میں جانے کے بعد پانی پر اسرار طور پر غائب ہو جاتا ہے۔

پہاڑ سے آنے والا پانی آبشار کی صورت نیچے گرنے سے قبل دو حصوں میں تقسیم ہو جاتا ہے۔ پانی ایک طرف سے آبشار کی مانند زمین پر گرتا ہے اور دوسری طرف غار میں چلا جاتا ہے۔

غار میں گرنے والے پانی سے متعلق آج تک معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ یہ کہاں جاتا ہے۔

مقامی افراد کا خیال ہے کہ پانی غار میں بنی چھوٹی نالیوں سے بہتا ہوا دریا میں شامل ہو جاتا ہے لیکن اس خیال کے پیچھے ٹھوس شواہد فی الحال سامنے نہیں آئے۔

سائنس دانوں میں غار میں پلاسٹک کی گیندیں ڈال کر یہ جاننے کی کوشش کی کہ پانی کہاں جا کر نکلتا ہے لیکن اب تک جتنی بھی گیندیں پھینکی گئی ان میں سے کوئی بھی باہر نہیں آ سکی۔


متعلقہ خبریں