’احساس قرض حسنہ اسکیم‘ کی منظوری

وزیراعظم: اسد عمر کو ایم کیو ایم سے متعلق امور دیکھنے کی ہدایت

اسلام آباد: وزیرِاعظم عمران خان آئندہ ماہ ’احساس پروگرام‘ کے تحت قرضِ حسنہ اور اثاثوں کی منتقلی کی اسکیم کا اجرا کریں گے۔

وزیرِاعظم کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد پاکستان کوریاست مدینہ کی طرز پر ایک فلاحی ریاست بنانا ہے جہاں غریبوں اور ضرورت مند افراد کی ضروریات کا پوری طرح احساس کیا جائے۔

اسکیم کے تحت ہر ماہ 80 ہزار سے زائد نوجوانوں اور خواتین کو قرض حسنہ دیے جائیں گے تاکہ وہ اپنا کاروبار شروع کریں اور اپنے خاندانوں کو مالی طور پر مستحکم بنا سکیں۔

اس سلسلے میں  وزیرِ اعظم نے پانچ ارب روپے کی اضافی رقم کی بھی منظوری دی ہے تاکہ پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ اور اس کے شراکت داروں کی مدد سے اس پروگرام کا باقاعدہ آغاز کیا جا سکے۔

اس کا دائرہ کار چاروں صوبوں پر محیط ہوگا اور عمل درآمد میں 26 وفاقی ادارے شریک ہوں گے۔

ڈاکٹر ثانیہ نے احساس پروگرام کے تحت شروع کیے جانے والے کفالت، تحفظ، و دیگر منصوبوں پر وزیرِاعظم کو تفصیلی بریفنگ دی۔

ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایا کہ اس کے ذریعے بچوں کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے جبکہ غیر روایتی شعبوں سے منسلک مزدوروں تک اس کی سہولیات پہنچانے کے لیے مفصل پالیسی تشکیل دی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: احساس پروگرام پر پالیسی بیان جاری کرکے خوشی ہوئی،وزیراعظم 

انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی اور فلاح و بہبود کے دیگر اداروں میں انتظامی اصلاحات کا عمل شروع کردیا گیا ہے تاکہ ان اداروں میں شفافیت اور استعدادِ کار میں اضافہ ہو سکے۔

ڈاکٹر ثانیہ کا کہنا تھا کہ احساس کے مختلف منصوبوں سے متعلق تشکیل دی گئی پالیسیاں جون کے بعد کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کی جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیرِاعظم نے احساس پروگرم میں پیش رفت پر ڈاکٹر ثانیہ اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا۔

اجلاس میں عمران خان نے احساس اسٹیرنگ کمیٹی کے قیام کی بھی منظوری دی جس کی سربراہی وہ خود کریں گے۔

احساس پروگرام پر موثر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ وفاقی اور صوبائی محکمہ جات کا اجلاس جلد بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔


متعلقہ خبریں