معاشی مسائل میں گھری حکومت کیلئے ایک اور مشکل


اسلام آباد: بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے صدر اختر مینگل نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے بجٹ منظوری کے وقت حکومت کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کرلیا۔

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ بی این پی نے مطالبہ کیا ہے کہ  حکومت وعدے پورے کرے گی تو ساتھ دیں گے،  ہمارے چھ مطالبات پر دس ماہ میں عمل درآمد نہ کیا جا سکا۔

بی این پی نے کہا ہے کہ ہم نے چھ نکات دیے تھے لیکن چھ میں سے دو نکات پر بھی عمل نہیں کیا گیا جبکہ اب تک ان پر کمیٹی بھی نہیں بن سکی۔

انہوں نے کہا ہے کہ صرف ایک کمیٹی کے قیام پر دس ماہ بعد بات کررہے ہیں وہ بھی حتمی نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں بجٹ گیارہ جون کو پیش کیا جائیگا

بی این پی کے مطابق جب تک حکومت ہمارا مطالبہ نہیں مانتی، ہم بھی مزید اس کے ساتھ نہیں چل سکتے۔

واضح رہے کہ بی این پی نے اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، وزیراعظم اور صدر کے ووٹ پاکستان تحریک انصاف کو دیے تھے لیکن اب وہ بجٹ منظوری میں ووٹ دینے سے انکاری ہورہی ہے جبکہ حکومت کو بجٹ منظوری کے لیے زیادہ سے زیادہ ووٹوں کی ضرورت ہے۔

ادھرحکومت پہلے ہی معاشی مشکلات کا شکار ہے اور اس موقع پر بی این پی کا بجٹ میں حکومت کا ساتھ نہ دینا پی ٹی آئی کے لیے بڑی مشکل کھڑی کرسکتا ہے۔


متعلقہ خبریں