‘چیئرمین نیب کا احتساب ہونا چاہیے‘



اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف، مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اس بات پر متفق ہیں کہ ویڈیو اسکینڈل سے قومی احتساب بیورو(نیب) کی ساکھ متاثر ہوئی ہے اور اس کے چیئرمین کا احتساب ہونا چاہیے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’نیوزلائن‘ میں شریک مہمانوں نے متقفہ طور پر کہا کہ چیئرمین نیب کے انٹرویو اور آڈیو ویڈیو لیک ہونے سے نظام کی ساکھ متاثر ہوئی اور وہ اس معاملے میں جوابدہ ہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اخونزادہ چٹان نے کہا کہ ایک پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے جو سارے معاملے کی چھان بین کرے اور پتہ چلائے کہ چینل کو ویڈیو کس نے فراہم کی۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما صداقت عباسی نے کہا کہ ویڈیو منظر عام پر آنے نیب اور دیگر اداروں کی ساکھ متاثرہوئی، چیئرمین نیب کا احتساب ہونا چاہیے۔

پارلیمانی کمیٹی کے بارے میں پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ کمیٹی میں اپوزیشن کے نمائندے ہوں جو خود نیب میں پیش ہورہے ہیں لہٰذا حکومت کمیٹی بنانے کے حق میں نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ چیئرمین نیب کو اپنا کام جاری رکھیں کیوں کہ اپوزیشن ہی اس سارے معاملے سے فائد اٹھانے کی کوشش کررہی ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد خان نے کہا پارلیمانی کمیٹی کو سارے معاملے کی چھان بین کرنی چاہیے اگر ایسا نہیں ہوتا تو میں ذاتی طور پر معاملے کو عدالت میں لے کر جاؤں گا

ان کا کہنا تھا کہ میں پورے نظام پر ماتم کدہ ہوں کیا یہ معاملہ صرف چیئرمین نیب تک محدود ہے یا معاشرتی اخلاقیات بھی کوئی چیز ہے؟


متعلقہ خبریں