’چیئرمین نیب کے معاملے کو زیادہ سنجیدہ مسئلہ نہیں سمجھتے‘



اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ نواز کے نائب صدر انجینئر خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال سے متعلق جو بھی ابہام تھا وہ آج خواجہ آصف نے ختم کردیا ہے کہ اس معاملے پر پارلیمانی تحقیقات ہونی چاہیے۔

پروگرام ’بڑی بات‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت چئیرمین نیب کی آڈیو اور ویڈیو کے معاملے کو زیادہ سنجیدہ مسئلہ نہیں سمجھتی لیکن ان پر حکومتی دباؤ تھا تب ہی ان کو جاوید چوہدری سے یہ بات کرنی پڑی کہ اگر نیب حکومتی اراکین کے خلاف کارروائی کرے گا تو حکومت دس روز میں گر جائے گی۔

مزید پڑھیں: ’برطانیہ اسحاق ڈار کو پاکستان کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرچکا‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس ویڈیو کا ریلیز ہونا عین اس وقت میں جب کالمز آئے چند دن ہوئے تھے، اس نے اس معاملے کو مزید تشویش ناک بنادیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب ایک اعلیٰ عہدے پر فائز ہیں، انہیں آکر یہ بیان دینا پڑےگا کہ انہوں نے اس طرح کے بیانات کیوں دیے۔ ان کو پورا موقع ملنا چاہیے کہ وہ اپنا موقف واضح کریں ۔

خرم دستگیر نے کہا کہ نیب احتساب کا ادارہ ہے لیکن وہ پارلیمان سے ماورا نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار کو امید نہیں ہے کہ انہیں پاکستان میں انصاف ملے گا اور یہ ایک معاہدہ ہوا جس کو سابق وزیر خزانہ سے جوڑنا درست نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں