جنوبی وزیرستان میں دفعہ 144نافذ کردی گئی


جنوبی وزیرستان: خیبر پختونخوا کے  قبائلی ضلع (سابقہ فاٹا)جنوبی وزیرستان  میں امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے دفعہ144 نافذ  کردی گئی ہے۔

ڈپٹی کمشنر ضلع جنوبی وزیرستان نعمان افضل آفریدی  کے مطابق قبائلی ضلع کی حدود میں تمام تر اجتماعات، ریلیوں اورجلسے جلوسوں پر مکمل پابندی ہوگی ۔

ضلعی انتظامیہ کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق جنوبی وزیرستان میں قابل اعتراض تقریروں پر پابندی مکمل پابندی ہوگی۔ہر قسم کے ہتھیاروں / گولہ بارود اور دیگر مہلک ہتھیاروں کی نمائش اور ساتھ لے کر چلنے پر بھی پابندی مکمل پابندی ہوگی۔

نعمان افضل آفریدی کے مطابق دفعہ 144کے تحت جنوبی وزیرستان میں اسلحے کی سرعام نمائش اور ہوائی فائرنگ پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

اسی طرح گاڑی کے کالے شیشے کے استعمال پر پابندی لگائی گئی ہے۔ خلاف ورزی کرنے کی صورت میں قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

ڈپٹی کمشنر جنوبی وزیرستان نعمان افضل آفریدی نے ذرائع ابلاغ کے توسط سے جنوبی وزیرستان کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ  سیکیورٹی اداروں کے ساتھ تعاون کریں ۔

واضح رہے کہ 26مئی بروز اتوار کو  رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے اپنے ساتھیوں سمیت مبینہ طور پر شمالی وزیرستان کے علاقے خاڑ کمر میں  چیک پوسٹ پر حملہ کر دیا تھا جس کے نتیجے میں 5 اہلکار زخمی ہو گئے تھےجن میں سے ایک جوان گزشتہ روز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا تھا۔ جوابی کارروائی میں 3 حملہ آور مارے گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ محسن داوڑ اور علی وزیر کی سربراہی میں ایک گروہ نے خاڑ کمر چیک پوسٹ پر حملہ کیا، جس کا مقصد دہشتگردوں کے مشتبہ سہولت کار کو رہائی دلوانا تھا۔

پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنما اور جنوبی وزیرستان سے  رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو 8 ساتھیوں سمیت حراست میں لے لیا گیا تھا ۔ علی وزیر کوگزشتہ روز بنوں کی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش گیا تھا جہاں سے انہیں  8روز کے جسمانی ریمانڈپر سی ٹی ڈی کے حوالے کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:شمالی وزیرستان: فوجی چوکی پر حملے میں زخمی ہونیوالا جوان شہید


متعلقہ خبریں