روس کی میزبانی میں طالبان اور افغان حکومت کے درمیان دو روزہ مذاکرات آج سے


روس کی میزبانی میں طالبان اور افغان حکومت کے درمیان دو روزہ مذاکرات آج سے  ماسکو میں شروع ہورہے ہیں ،افغان امن عمل کے تحت ہونے والے مذاکرات میں افغان حکومت اور طالبان نے شرکت کی تصدیق کردی ہے۔

افغان میڈیا کے مطابق روس کے دارالحکومت ماسکو میں شروع ہونے والے مذاکرات میں  سابق افغان صدر حامد کرزئی بھی شرکت کریں گےجبکہ  طالبان وفد کی قیادت ملاعبدلغنی برادر کریں گے۔

افغانستان کے میڈیا میں نشر ہونے والی خبروں کے مطابق ماسکو اجلاس میں افغان امن عمل سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیا ل کیا جائے گا۔ اجلاس افغان روس 100 سالہ تعلقات مکمل ہونےپرکیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال فروری میں ہونے والے ماسکو مذاکرات میں افغان حکومت کا کوئی نمائندہ شامل نہیں تھا۔

یاد رہے 23 اپریل کو لندن میں برطانیہ، جرمنی، فرانس، اٹلی، ناروے اور یورپی یونین کے خصوصی نمائندگان کا بھی اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں افغان مفاہمتی عمل کا جائزہ لیا گیا ۔

افغان نشریاتی ادارے ’طلوع نیوز‘ کے مطابق شرکائے کانفرنس نے کہا کہ افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار افغانوں کو ہے لیکن یہ بات طے ہے کہ افغانستان کے عوام قیام امن کے خواہاں ہیں اور جاری جنگ کے خاتمے کا واحد حل پرامن سیاسی مفاہمت میں مضمر ہے۔

یاد رہے افغان طالبان اور افغان حکومتی نمائندوں کے دوران گزشتہ دنوں طے شدہ مذاکرات اس وقت ملتوی ہوگئے تھے جب طالبان نے افغانستان حکومت کی جانب سے مذاکراتی عمل میں شرکت کے لیے بھیجے جانے والے اپنے وفد کی فہرست فراہم کی تھی۔

افغان طالبان کی جانب سے 250 افراد کے ناموں کی فہرست دیکھنے کے بعد یہ اعتراض سامنے آیا تھا کہ آنے والے افراد مذاکرات میں شرکت کے لیے آرہے ہیں کسی شادی میں نہیں کہ اتنے زیادہ افراد کو بھیجا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:طالبان، افغان حکام کی ماسکو میں ملاقات متوقع

افغانستان میں قیام امن: ماسکو کانفرنس آج منعقد ہوگی


متعلقہ خبریں