یوم تکبیر، جب پاکستان ایٹمی طاقت بنا

فوٹو: فائل


اسلام آباد: یوم تکبیر جب پاکستان نے ایٹمی دھماکے کر کے اپنے ایٹمی قوت ہونے کا اعلان کیا جس کے بعد پاکستان پر دشمنوں کی حملے کی خواہش دم توڑ گئی۔

28 مئی 1998 کو پاکستان نے ایٹمی دھماکے کر کے ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا اور دشمن کو واضح پیغام  دیا کہ پاکستانی قوم وطن عزیز کے جغرافیائی حدود کے تحفظ کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔

بلوچستان کے پہاڑوں سے پاکستان کی عظمت کا اعلان ہوا تو دشمن کے عزائم خاک میں مل گئے۔ چاغی کے پہاڑوں پر اللہ و اکبر کا نعرہ بلند ہوا جسے پوری دنیا میں سنا گیا اور وطن عزیر پر حملہ کی خواہش لیے بھارتی حکومت کو جیسے سانپ سونگ گیا۔

پاکستان کے ایٹمی دھماکوں سے نہ صرف ملکی سرحدیں محفوظ ہوئیں بلکہ دشمن کا تکبربھی خاک میں مل کر رہ گیا۔

یہ بھی پڑھیں ایٹمی دھماکے نہ کرتے تو بھارتی وزیراعظم پاکستان نہ آتے، نواز شریف

بھارت نے 11 مئی 1998 کو ہائیڈروجن اور نیوکران بموں کے دھماکے کیے جس سے خطہ میں طاقت کا توازن بگڑا جس کے بعد بھارتی سیاستدانوں اور سائنسدانوں کے بیانات سے بھارتی جارحانہ عزائم واضح ہوئے اور پاکستان کو دھمکیاں دی جانے لگیں۔

پڑوسی ملک کی دھمکیوں کے بعد پاکستان نے بھی ایٹمی دھماکوں کے تجربات کا فیصلہ کیا اور 28 مئی 1998 کو پاکستان کے سائنسدانوں نے بھارت کے 43 کلو ٹن کے مقابلہ میں 50 کلو ٹن قوت سے یکے بعد دیگرے 5 دھماکے  کیے۔

ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان دنیا کا ساتواں اور عالم اسلام کا پہلا جوہری قوت کا حامل ملک بن گیا۔

یوم تکبیر کا نام ملتان کے انجینئر غضنفر عباس نے تجویز کیا تھا جسے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے بطور انعام سرٹیفکیٹ سے نوازاتھا۔ غضنفر عباس اب اس دنیا میں تو نہیں رہے لیکن ان کا تجویز کردہ نام آج بھی پاکستانیوں کی زبان پر موجود ہے۔


متعلقہ خبریں