’سندھ میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے‘



اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے انکشاف کیا ہے کہ ایچ آئی وی کے علاوہ سندھ میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد بھی روز بروز بڑھ رہی ہے جبکہ سندھ میں آدھے سے زیادہ ایچ آئی وی ایڈز فنڈ ریلیز ہی نہیں کیا گیا۔

ہم نیوز کے پروگرام بڑی بات میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون کا کہنا تھا کہ سندھ میں فائر فائٹنگ ہورہی ہے، ہمیں احساس ہوگیا تھا کہ اس معاملے میں عالمی مدد کی ضرورت تھی تب ہی عالمی ادارے صحت کی ٹیم کو بلایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک بار کسی کو ایچ آئی وی ہوجائے ہے تو اس کو تمام عمر دوائی کھانی پڑتی ہے اور اگر وہ دوائی چھوڑتا ہے تو یہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں صوبائی حکومت اپنے وسائل اور استطاعت کے مطابق کافی محنت کررہی ہے تاکہ اس مسئلے کو حل کرسکیں لیکن مزید بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت تھی، تب ہی باہر سے ٹیم بلائی گئی ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کا مزید کہنا تھا کہ دوائیوں کی قیمتوں میں اضافہ واپس لے لیا گیا ہے اور آئندہ چند دنوں میں قیمتیں اخبار میں چھپوائی جائیں گی۔

پروگرام میں بات کرتے ہوئے سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر سکندر میمن کا کہنا تھا کہ رتوڈیرو میں ایچ آئی وی وبا کے پھیلنے کی وجہ سے فنڈ جاری کرنے کا مطالبہ کیا تھا، جس کا مجھے ڈیولپمنٹ فنڈ اور نیشنل ایڈز پروگرام سے ریسپانس آیا ہے۔ سندھ میں دس سے زیادہ ٹریٹمنٹ سینٹر ہیں۔

ڈاکٹر سکند میمن کا مزید کہنا تھا کہ 550 لوگوں کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں، جن میں سے 350 لوگوں کا علاج شروع ہوچکا ہے۔


متعلقہ خبریں