پنجاب کے محکمہ اسکول ایجوکیشن کے دعوؤں کا پول کھل گیا


پنجاب کے محکمہ اسکول ایجوکیشن کےتعلیمی اصلاحات کے دعوؤں کا پول کھل گیاہے،رواں سال تعلیمی اداروں میں طلبہ کے داخلوں کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہوگیاہے، جنوبی پنجاب کے متعدد اضلاع رواں سال اسکولوں میں داخلوں کا مقررہ ہدف مکمل کرنے میں سب سے  پیچھے رہے۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ جنوبی پنجاب کا ضلع راجن پور داخلوں کا صرف 73 فیصد  ہدف ہی مکمل کرسکا۔راجن پور کو داخلوں کے لیے دو لاکھ بیس ہزار سے زائد طلبہ کے داخلوں کا ہدف دیا گیا تھا مگروہاں صرف ایک لاکھ 63 ہزار طلبہ  کے داخلے ہی  ممکن ہوسکے۔

اسی طرح ضلع ڈیرہ غازی خان 77 اور ضلع  رحیم یار خان اپنے ہدف کا 78  فیصد ہی حاصل کرسکے۔

ضلع بہاولپور کے اسکول 78 فیصد، ضلع ملتان کے اسکول 79 فیصد ٹارگٹ ہی  مکمل کرسکے ۔ ضلع بہاولنگر اورضلع لودھراں بھی مقررہ ہدف  حاصل کرنے میں تمام اضلاع سے پیچھے رہے ۔

ذرائع نے محکمہ اسکول ایجوکیشن کی ایک رپورٹ کے حوالے سے بتایاہے کہ جنوبی پنجاب کے تمام اضلاع داخلوں کا ٹارگٹ پورا کرنے میں ناکام رہے۔

ضلع ڈیرہ غازی خان کو 372973 کا ہدف دیا گیا تھا مگر اس ضلع میں صرف 288648 طلبہ کے داخلےکیے جاسکے ۔

ضلع رحیم یار خان کو 683438 طلبہ کے داخلوں کا ہدف ملا تھا مگر وہاں  صرف 536397 طلبہ کو داخل کیا جاسکا۔

ملتان ضلع  کو 420417 طلبہ  کو داخل کرنے کے لیے کہا گیا تھامگر وہاں  صرف 335198 طلبہ داخل ہوئے ۔

دوسری طرف سنٹرل پنجاب کے اظلاع جہلم،منڈی بہاوالدین اور فیصل آباد اپنا ہدف پور کرنے میں سب سے آگے رہے ۔

یہ بھی پڑھیے:محکمہ اسکول ایجوکیشن پنجاب انتظامی اور معاشی بحران کا شکار

مجموعی طور پر محکمہ اسکول ایجوکیشن نے 36 اضلاع کو ایک کروڑ اکتیس لاکھ سے زائد  طلبہ کے داخلوں کاہدف دیا تھا۔

پنجاب کے تمام 36 اضلاع کے سرکاری اسکولوں میں 2019 میں ایک کروڑ تیرہ لاکھ طلبہ  کے داخلے ہوسکے۔


متعلقہ خبریں