آغا سراج درانی کے خلاف ریفرنس دائر کرکے 11جون تک رپورٹ دینے کا حکم

نیب نے آغا سراج درانی کے اثاثوں کی تفصیلات حاصل کر لیں

فوٹو: فائل


اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی درخواست ضمانت ریفرنس دائر نہ ہونے کے سبب نہیں سنی جاسکی  ، سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ انکے خلاف ریفرنس دائر ہوجانے دیں ،کوئی مواد سامنے آئیگا تو ضمانت کی درخواست بھی سن لیں گے۔ عدالت نے نیب کو 11 جون  تک ریفرنس دائر کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی، ان کے بھائی میسح الدین اور دیگر ملزمان کی درخواست ضمانت کی سماعت سندھ ہائیکورٹ میں ہوئی ۔

آغا سراج درانی کے وکیل نے کہا کہ اسپیکر سندھ اسمبلی جیل میں ہیں انکی  درخواست ضمانت سنی جائے۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ ابھی تک مواد سامنے ہی نہیں آیا تو سماعت کیسے کریں؟کیا سنیں گے اور فیصلہ کس بنیاد پر دیں، ریفرنس دائر ہوجائے درخواست ضمانت بھی سن لیں گے۔

نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ چئیرمین قومی احتساب بیورو(نیب) نے آغا سراج درانی اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کی منظوری دے دی ہے۔

ملزمان کے خلاف کل احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کردیا جائے گااور اس حوالے سے نیب عدالت کو آگاہ بھی کردیا گیاہے ۔

نیب کے تفتیشی افسر نے کہا کہ آغا سراج کی 35 گاڑیوں اور کروڑوں روپے جائیدادوں کا سراغ لگا لیا ہے ۔ سراج درانی اور دیگر کے خلاف تحقیقات مکمل ہوچکی ہیں۔ آغا سراج درانی نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، غیر قانونی بھرتیاں اور کرپشن کی۔

نیب کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا کہ آغا سراج درانی نے آمدن سے زائد اثاثے بنائےہیں اس حوالے سے  اہم شواہد بھی حاصل کرلیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:آغا سراج درانی کے خلاف ریفرنس اور اکرم درانی کے خلاف انکوائری کی منظوری

عدالت نے نیب کو 11 جون  تک ریفرنس دائر کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب)کے ایگزیکٹوبورڈ نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری 15 مئی کو دی تھی۔

نیب اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور غیرقانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ سراج درانی نے قومی خزانے کو ایک ارب 60 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایاہے ۔

 


متعلقہ خبریں