ورلڈ کپ مہم میں انگلینڈ کا فاتحانہ آغاز


لندن: دنیائے کرکٹ کے سب سے بڑے ایونٹ کے افتتاحی میچ میں انگلینڈ نے جنوبی افریقہ کو 104 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دے دی۔

لندن کے کننگٹن اوول میں کھیلے گئے میچ میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

 


انگلینڈ اننگز


اوورز 1-10: بیئرسٹو کی وکٹ کے بعد انگلینڈ سنبھل گیا

جنوبی افریقی کپتان کا پہلا اوور اپنے اسٹار لیگ اسپنر عمران طاہر کو دینے کا فیصلہ جادوئی ثابت ہوا۔

انگلیند کے ان فارم اوپنرز پہلے ہی اوور میں لیگ اسپنر کو کھیلنے کے لیے تیار نہ تھے۔ دوسری ہی گیند پر جونی بیئرسٹو پویلین لوٹ گئے۔

تاہم اس کے بعد کپتان جو روٹ اور جیسن روئے نے انگلینڈ کی کمان سنبھال لی۔

دونوں کے درمیان 106  رنز کی شراکت قائم ہوئی۔

دس اوورز کے اختتام پر انگلینڈ نے 60 رنز بنالیے تھے جبکہ اس کی ایک وکٹ گرچکی تھی۔


اوورز 11-20: روٹ، روئے آؤٹ، جنوبی افریقہ کی میچ میں واپسی

11 سے 20 کے درمیان جیسن روئے اور جو روٹ کے درمیان شراکت جنوبی افریقہ کی پہنچ سے میچ کو دور لے جارہی تھی تاہم 19ویں اوور میں روئے اور 20ویں اوور میں روٹ کی وکٹوں نے میچ کا نقشہ تبدیل کردیا۔

پہلے اوور میں وکٹ کے بعد جنوبی افریقہ کو حاصل ہونے والی برتری دونوں انگلش بلے باز ختم کرتے ہوئے دکھائی دے رہے تھے۔

18ویں اوور میں جیسن روئے نے 51 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ اپنی اننگز کے دوران انہوں نے سات چوکے بھی لگائے۔

18ویں اوور میں ہی انگلش کپتان نے بھی اپنی نصف سنچری 57 گیندوں پر مکمل کی۔ اپنی اننگز کے دوران وہ پانچ چوکے لگانے میں کامیاب رہے۔

19ویں اوور میں جیسن روئے اینڈا فیلوکیو کی گیند پر مڈ آف پر کپتان فاف ڈوپلیسی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔

اگلے ہی اوور میں راباڈا کی گیند پر جو روٹ پوائنٹ پر جے پی ڈومنی کو کیچ دے بیٹھے۔

دو وکٹیں حاصل کرنا اس مرحلے میں جنوبی افریقہ کی بڑی کامیابی تھی کیوں کہ یہ دونوں بلے باز وکٹ پر سیٹ ہوچکے تھے۔

20ویں اوور کے اختتام پر انگلینڈ نے 112 رنز بنالیے تھے جبکہ اس کی تین وکٹیں گرچکی تھیں۔


21 سے 30 اوورز: اسٹوکس، مورگن شراکت

دو اووروں میں دو وکٹیں گرنے کے بعد انگلینڈ نے اس مرحلے میں محتاط انداز میں بیٹنگ کی اور اس کی کوئی وکٹ نہیں گری۔

کپتان آئن مورگن ایک مرتبہ پھر شاندار فارم میں نظر آئے اور انہوں نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ جاری رکھی۔

دوسرے اینڈ پر عمومی طور پر جارحانہ بیٹنگ کرنے والے بین اسٹوکس سنبھل کر کھیلتے نظر آئے۔

جنوبی افریقہ کے گیند باز اس مرحلے میں وکٹ لینے کا کوئی موقع بنانے میں ناکام رہے۔

30ویں اوور کے اختتام پر انگلینڈ نے 170 رنز بنالیے تھے جبکہ اس کی تین وکٹیں گرچکی تھیں۔


31 سے 50 اوورز: انگلینڈ کا جنوبی افریقہ کو 312 رنز کا ہدف

اس مرحلے کے ابتدائی حصے میں جنوبی افریقہ نے وکٹوں کے ذریعے میچ میں واپسی کی اور ایک موقع پر ایسا لگنے لگا کہ شاید پروٹیز میزبان ٹیم کو 300 رنز کے اندر محدود کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے تاہم اسٹوکس کی جارحانہ نصف سنچری نے جنوبی افریقی بولرز کے خواب چکنا چور کردیے۔

37ویں اوور میں کپتان آئن مورگن جبکہ 42ویں اوور میں جوس بٹلر بالترتیب عمران طاہر اور لونگی نگیڈی کا شکار بنے۔

44ویں اوور میں جب آل راؤنڈر معین علی آؤٹ ہوئے تو انگلینڈ نے اسکور بورڈ پر 260 رنز بنالیے تھے اور اس کی چھ وکٹیں گرچکی تھیں۔

تاہم دوسرے اینڈ سے بین اسٹوکس کا بلہ رنز اگلتا رہا اور ٹیل اینڈرز کے ساتھ مل کر انہوں نے اپنی ٹیم کو 311 رنز کے اسکور تک پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔


جنوبی افریقی اننگز


اوورز 1-20: ابتدائی مشکلات کے بعد جنوبی افریقی اننگز میں استحکام

انگلینڈ کی جانب سے دیے گئے 312 رنز ہدف کے جواب میں جنوبی افریقہ کو ابتدا میں کچھ دشواریوں کا سامنا اس وقت کرنا پڑا جب 36 کے مجموعی اسکور پر مارکرم اور 44 کے اسکور پر فاف ڈیوپلیسی آؤٹ ہوگئے۔

دونوں کھلاڑیوں کو انگلینڈ کی نئی دریافت جوفرا آرچر نے پویلین لوٹایا۔جنوبی افریقہ کو چوتھے اوور میں ایک دھچکہ اس وقت لگا جب آرچر کی باؤنسر ہاشم آملہ کے ہیلمٹ پر جالگی جس کے بعد انہیں میدان سے باہر جانا پڑا۔

تاہم اس کے بعد اوپنر کوئنٹن ڈی کوک اور وین ڈر ڈیوسن نے اننگز کی کمان سنبھالی اور دونوں کے درمیان شراکت نے پروٹیز کو مشکل صورت حال سے نکالا۔

ابتدائی وکٹیں گرنے کے باعث دونوں بلے بازوں نے محتاط انداز اپنائے رکھا اور باؤنڈریاں لگانے کی کم ہی کوشش کی جبکہ ان کا زیادہ انحصار سنگل ڈبل پر رہا۔

20ویں اوور کے اختتام پر جنوبی افریقہ نے 97 رنز بنالیے تھے جبکہ اس کی دو وکٹیں گرچکی تھیں۔


40-21 اوورز: جنوبی افریقہ کو 104 رنز سے شکست

انگلینڈ کی مضبوط بولنگ لائن کا مقابلہ جنوبی افریقی مڈل آرڈر نہ کرسکا اور اننگز کے درمیانی حصے میں وقتاً فوقتاً اس کی وکٹیں گرتی رہیں۔

23ویں اوور میں سیٹ بیٹسمین کوئنٹن ڈی کوک 68 رنز بناکر لائم پلنکٹ کی گیند پر پویلین لوٹ گئے۔

26ویں میں اوور میں جے پی ڈومنی معین علی کی گیند کو ایکسٹرا کور پر کھیلنا چاہتے تھے لیکن مڈ آف پر موجود اسٹوکس کو کیچ دے بیٹھے۔

اسی طرح 27ویں میں اوور میں ڈی پریٹوریئس، 32ویں اوور میں وان ڈر ڈیوسن اور 35ویں اوور میں فیلوکیو بھی آؤٹ ہوگئے۔

ہیلمٹ پر گیند لگنے کے باعث میدان بدر ہونے والے ہاشم آملہ جنوبی افریقی کی آخری امید بن کر آئے تاہم وہ بھی 39ویں میں اوور میں پلنکٹ کی گیند پر کیپر بٹلر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔

انگلینڈ کی جانب سے آرچر نے تین جبکہ پلنکٹ اور اسٹوکس نے دو، دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

کھیل کے دونوں شعبوں بیٹنگ اور بولنگ میں شاندار کارکردگی پر بین اسٹوکس کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

کل ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے درمیان ورلڈ کپ کا دوسرا میچ کھیلا جائے گا۔


متعلقہ خبریں