’بلاول کا علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر کا مطالبہ جائز نہیں‘


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما زین قریشی نے کہا ہے کہ ایک پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کا مؤقف ہے اور ایک فوجی چوکی پر حملہ ہے آپ کو ان دو چیزوں میں تفریق کرنی ہوگی ورنہ آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔

ہم نیوز کے پروگرام نیوز لائن میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ کچھ چیزیں قومی مفاد میں ہوتی ہیں جن پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔ بلاول بھٹو کا علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر کا مطالبہ جائز نہیں۔

زین قریشی نے کہا کہ میں ذاتی طور پر پارلیمان کی بالادستی پر یقین رکھتا ہوں۔ بلاول بھٹو پی ٹی ایم رہنما کے پروڈکشن آرڈر مانگ رہے ہیں لیکن یہ نہیں سمجھتے کہ علی وزیر نے اسی حلف کو توڑا ہے جس کے تحت وہ اسمبلی میں آئے تھے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی ایم کیلیے’وقت ختم‘ والی بات نہ کی جائے ، پی پی رہنما

مسلم لیگ ن کے رہنما طارق فضل چوہدری نے بھی پی ٹی آئی رہنما کے اس مؤقف سے اتفاق کیا کہ قومی مفاد پر سیاست نہیں کرنی چاہیے لیکن سوال یہ ہے کہ اگر پی ٹی آئی اپوزیشن میں ہوتی تو کیا سیاست نہ کرتی؟

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم نے ہماری حکومت کے سامنے جو مطالبات رکھے وہ وہ قابل عمل تھے اور آج بھی ہو سکتے ہیں۔ موجودہ حکومت بھی مانتی ہے کہ مطالبات مانے جاسکتے ہیں لیکن فوج مخالف نعرے ہرگز قابل قبول نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی ایم کا معاملہ آج بھی حل ہوسکتا ہے، پی ٹی ایم کے معاملے پر حکومت اپنے دروازے بند نہ کرے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی برادی میں ایسے ممالک موجود ہیں جو پاکستان کی ترقی نہیں دیکھ سکتے، ہمیں اپنے مفاد سے بالاتر ہوکر ان معاملات کو دیکھنا ہوگا۔


متعلقہ خبریں