’ جمہوری قوتوں کو جعلی حکومت کےخلاف یلغار کرنا ہوگی‘



پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ خان  نے کہا ہے کہ اب جمہوری قوتوں کو جعلی حکومت کےخلاف یلغار کرنا ہوگی کیونکہ اب صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے،یہ حکمران سلیکٹڈ میڈیا،سلیکٹڈ پارلیمنٹ اور اب سلیکٹڈ عدلیہ بنانے چاہتے ہیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ  تحریک انصاف حدیبیہ کیس میں فیصلہ دینے والے ججز کےخلاف سرگرم ہے،شریف فیملی کو ریلیف دینے والے ججز کو ہراساں کیا جارہا ہے، سلیکٹڈ وزیراعظم نے میڈیا پر وار کیا اوراب عدلیہ پر وار کررہاہے۔ نالائق اعظم نے قاضی فائز عیسیٰ کےخلاف ریفرنس دائر کردیا ہے۔

رانا ثنا اللہ خان کوٹ لکھپت جیل کے باہر نواز شریف سے ملاقات سےقبل ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے۔

رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا گیا ہے، عام آدمی اپنے بچوں کو 2وقت کی روٹی نہیں دےسکتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ترقی دینے والے جیل اورعدالتوں کو بھگت رہے ہیں،جعلی مینڈیٹ پر آنے والی حکومت ملک کو تباہ کررہی ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ عمران خان نے اسلام آباد کو 126دن مفلو ج کیے رکھا،کل اسلام آباد میں پیپلزپارٹی کارکنوں پر لاٹھیاں برسائی گئیں۔ نالائق اعظم نےملکی اداروں اورمعیشت کابیڑاغرق کردیا ہے،پوری قوم نالائق اعظم سے جان چھڑانا چاہتی ہے۔

رہنما مسلم لیگ ن رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب حکومت کے کہنے پر اپوزیشن پر ظلم کر رہا تھا،ہمارے خلاف جعلی کیسز بنائے گئے،چیئرمین نیب سے ڈو مور کا تقاضا کیا جا رہاتھا،حکومت نے چیئرمین نیب کے ساتھ جو کیا سب کے سامنے ہے۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ چئیرمین نیب کو ڈو مور کہنے کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس کی تحقیقات  کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ویڈیو خودچلوائی ہے، ریفرنس یا کیس دائر کرنے کا معاملہ تحقیقات کے بعد سامنے آئے گا۔

اپوزیشن رہنما نے کہا کہ ن لیگ اصولی طورپر سمجھتی ہے کہ جعلی حکومت کے ہوتے ہوئے پاکستان مشکلات سے نکل نہیں سکتا، یہ نااہل حکمران عدلیہ ،نیب اورمعیشت کو ٹارگٹ کریں گے، عام آدمی کی زندگی تنگ کریں گے، اس پر احتجاج ہونا چاہیےاورہم اسکے لیے تیار ہیں۔

رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ جو اے پی سی میں فیصلہ فائنل ہو گا اس پر عمل درآمد کریں گے۔مہرہ سلیکٹڈ وزیر اعظم جائے گا، ملک کی معیشت بڑھے گی ،میڈیا اور عام آدمی خوش حال ہو گا۔

یہ بھی پڑھیے:چیئرمین نیب کے استعفے کا مطالبہ: مسلم لیگ ن کا یوٹرن؟

انہوں نے کہا کہ نوازشریف وزیر اعظم ہو تو اٹل بہاری چل کر آئے، مودی آیا ہے تو وہ تمہارا ٹیلی فون تک  نہیں سنتا۔ انہوں نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ  اس کی اندرون و بیرون ملک عزت نہیں ہے،اس سلیکٹڈ وزیر اعظم کو مودی نے  اپنی حلف برداری میں بھی نہیں بلایا۔


متعلقہ خبریں