اسرائیل:حکومتی تشکیل میں ناکامی پر دوبارہ انتخابات کا فیصلہ

اسرائیل:حکومتی تشکیل میں ناکامی پر دوبارہ انتخابات کا فیصلہ

اسرائیل: سابق وزیراعظم نیتن یاہو نو منتخب اسمبلی میں حکومت تشکیل دینے میں ناکام رہے ہیں جس کے بعد قانون سازوں نے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کے حق میں ووٹ دے کرملک میں ازسر نو انتخابات کرانے کی راہ ہموارکردی ہے۔ اسرائیل میں صرف سات ہفتے قبل ہی عام انتخابات منعقد ہوئے تھے۔

مؤقر اسرائیلی اخبار ’ہیرٹز‘ کے مطابق اسرائیل میں اب ازسر نو عام انتخابات ہوں گے جو ایک سال کے اندر دوسری مرتبہ منعقد کیے جائیں گے۔

ہیرٹز کے مطابق گزشتہ شب نیتن یاہو کی سیاسی زندگی کی سب سے بڑی ناکامی سے ’عبارت‘ تھی جب وہ حکومت کی تشکیل میں ناکام رہے۔

عالمی خبررساں ایجنسی نے بھی پارلیمانی فیصلے کو نیتن یاہو کے لیے بہت بڑا دھچکہ قرار دیا ہے۔ سابق اسرائیلی وزیراعظم کی جماعت اور ان کے سیاسی اتحادیوں کو 9 اپریل کے دن منعقد ہونے والے عام انتخابات مین دیگر جماعتوں پر برتری ملی تھی۔

خبررساں ادارے کے مطابق پارلیمنٹ میں ہونے والی ووٹنگ میں ازسر نو الیکشن کرانے کے حق میں 74 ووٹ ڈالے گئے جب کہ 45 نے اس خیال کی مخالفت کی۔ اسرائیل کے اراکین پارلیمنٹ کی تعداد 120 ہے۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق نیتن یاہو کو ملنے والی شکست کی اصل وجہ ان کا اپنے سیاسی اتحادیوں سے پیدا ہونے والا اختلاف ہے۔ اختلاف کے متعلق عالمی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم کی قدامت پسند یہودی اتحادی جماعت کا مطالبہ ہے کہ نوجوان مذہبی اسکالرز کو ’لازمی فوجی سروس‘ سے استثنٰی دیا جائے۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیتن یاہو کی بڑی اتحادی جماعت کے سربراہ اور سابق وزیر دفاع اوگڈور لبرمین نے واضح طور پر حکومت سازی کے لیے قدامت پسند یہودی جماعت کی شرط تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔

لبرمین کا اس ضمن میں مؤقف ہے کہ لازمی فوجی سروس سے کسی کو بھی استشنیٰ نہیں مل سکتا ہے اس میں سب کے لیے حصہ لینا لازمی ہے تاکہ پڑنے والے بوجھ کا مل کر اٹھایا جائے۔

اسرائیل کے سابق وزیراعظم نیتن یاہو نے عالمی ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آئندہ انتخابات میں حصہ لیں گے اور پھر کامیاب بھی ہوں گے۔

نیتن یاہو کو جب گزشتہ ماہ ہونے والے عام انتخابات میں کامیابی ملی تھی تو ان کے سیاسی حامیوں نے انہیں سیاسی جادوگر قرار دیا تھا۔

عرب میڈیا کے مطابق انتخابات میں کامیابی سمیٹنے والا ’سیاسی جادوگر‘ پارلیمنٹ کے باہر تو جیت گیا مگر اندرونی مخالفت نے اس کی کامیابی کو ناکامی میں بدل کر نیتن یاہو کو خطرات سے دوچار کردیا ہے۔

نیتن یاہو کو اندرون ملک اختیارات کے ناجائز استعمال سمیت دیگر خطرناک الزامات کے حوالے سے ہونے والی تفتیش و تحقیق کا بھی سامنا ہے۔

 


متعلقہ خبریں