مسلم لیگ ن ’مائنس عمران خان‘ فارمولے پر ڈٹ گئی

فوٹو: فائل


پاکستان میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ ن مائنس عمران خان فارمولے پر ڈٹ گئی ہے۔ ن لیگی رہنماؤں کا موقف ہے کہ نالائق اعظم کو اب نہ ہٹایا گیا تو ملک و قوم کا ناقابل تلافی نقصان ہو گا۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کا یہ موقف آج سابق وزیراعظم نواز شریف سے سنٹرل جیل کوٹ لکھپت میں ملاقات کے دوران سامنے آیا۔

مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے پارٹی کے تاحیات سرپرست سابق وزیراعظم نواز شریف کو عمراان خان کو ہٹانے کے حوالے سے پارٹی میں پائی جانے والی سوچ پر بریفنگ دی ۔

ن لیگی رہنماؤں نے نواز شریف کو بتایا کہ نالائق اعظم نے ملک کو معاشی طور پر دیوالیہ کر دیا ہے، پہلے معیشت تباہ ہوئی اب نالائق اعظم سے اداروں کی ساکھ کو بھی خطرہ پیدا ہو گیا ہے،نالائق اعظم کو اب نہ ہٹایا گیا تو ملک و قوم کا ناقابل تلافی نقصان ہو گا۔

ذرائع کے مطابق  سابق وزیراعظم نواز شریف نے عید الفطر کے بعد متحدہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں مائنس عمران فارمولے کی متفقہ منظوری کے لئے تجویز پیش کرنے کی ہدایت کی ۔

نواز شریف نے  ملاقات کیلئے آنے والے پارٹی رہنماؤں سے مکالمے میں کہا کہ اگر میں قوم کی جانب سے کفارہ ادا کررہا ہوں تو پارٹی کے ایم پی ایز اورایم این ایز کو کیا مسئلہ ہے؟

نواز شریف نے کہا وہ عدلیہ کیساتھ پہلے بھی کھڑے  تھے اور آج بھی کھڑ ے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:وزیراعظم کی تبدیلی کے لیے نون لیگ کی مشاورت

انہوں نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی کہ انکی جانب سےقومی اسمبلی اور سینیٹ میں عدلیہ کے حق میں بھرپور آواز اٹھائیں۔

نواز شریف نے کہا کہ مہنگائی سے عوام کی کمر ٹوٹ چکی ہے ڈالر 155 اور پٹرول کی قمیتیں نہیں رک رہیں،ہماری حکومت میں امن و امان کی صورتحال کنٹرول میں تھی،ملتان موٹر وے اور پہلے سے تعمیر موٹر ویز سے عوام کو ثمرات مل رہے ہیں اس بات کی خوشی ہے۔

ملاقات میں رانا ثناء اللہ نے  نواز شریف کو یوم تکبیر کے حوالے سے منعقدہ کامیاب تقریبات پربھی بریفنگ دی ۔ نواز شریف نے مریم نواز کی بطور نائب صدر پہلے عوامی اجتماع میں شاندار کارکردگی پرانہیں شاباش دی ۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ معاشی حالات اور اعلی عدلیہ کے معزز ججوں کیخلاف ریفرنسز دائر کئے جانے پر نواز شریف اظہار تشویش کیا اور کہا حکومت کی طرف سے ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنا سراسر نا انصانی ہے،جمہوریت پسند ججز کو چن چن کر نشانہ بنایا جارہا ہے۔

نواز شریف نے کہا عدلیہ بحالی تحریک میں مسلم لیگ ن نے بھرپور کردار ادا کیا تھا، ضرورت پڑی تو اب بھی لیگی کارکن پیچھے نہیں رہیں گے۔

انہوں نے کہا موجودہ عدلیہ کے معزز ججوں کیخلاف حکومت نے ناجائز ریفرنس دائر کئے ہیں۔حق سچ کی بات کرنے والے اور ملکی اداروں کو اپنی اپنی حدود میں رہنے کے فیصلے دینے والے ججز موجودہ حکومت کو قبول نہیں ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا ججز کی ایمانداری اور دیانتداری کو جرم ٹھہرانا شرمناک ہے، انہوں نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی کہ پارلیمانی پارٹی سینیٹ اور قومی اسمبلی کی اجلاسوں سے پہلے دیگر اپویشن جماعتوں کےساتھ مل کر ججز کیخلاف حکومتی اقدامات پر متفقہ لائحہ عمل بنائیں۔

نواز شریف نے سوال اٹھایا کہ یہ ہے نیا پاکستان؟ اس ملک کی عوام دیکھ لے کہ ‏ آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کرنے والے ججز کو ایک ایک کر کے ہٹایا جا رہا ہے۔

نواز شریف نے گذشتہ روز اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کے کارکنوں پر پولیس تشدد  کو قابل مذمت  قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ناقابل قبول ہے۔ کسی جمہوری حکومت سے نہتے، پرامن سیاسی کارکنوں پر بیہمانہ تشدد کی امید نہیں کی جا سکتی۔

یہ بھی پڑھیے:’پی ٹی آئی کے کچھ لوگ عمران خان کو ہٹانا چاہتے ہیں‘

سابق وزیراعظم نوا زشریف نے کہا تحریک انصاف نے کئی ماہ اسلام آباد کو مفلوج کئے رکھا مگر آج ان سے اپوزیشن کا چھوٹا سا احتجاج بھی برداشت نہیں ہو سکا۔


متعلقہ خبریں