ٹرمپ کے داماد کشنر نے ’نیا اسرائیلی نقشہ‘ پیش کردیا

ٹرمپ کے داماد نے نیتن یاہو کو ’نیا اسرائیلی نقشہ‘ پیش کردیا

یروشلم : امریکہ، روس اور اسرائیل کے سربراہان کا مشترکہ اجلاس جون کے آخری ہفتے میں منعقد ہو گا۔ یہ اعلان اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کی جانب سے گزشتہ روز اس وقت کیا گیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور مشیر خاص کشنر نے ان سے دفتر میں ملاقات کرکے امریکہ کا تیار کردہ ’نیا اسرائیلی نقشہ‘ پیش کیا۔

دلچسپ امر ہے کہ نیتن یاہو نے سربراہان کے مشترکہ اجلاس کے انعقاد کا تو اعلان کردیا ہے لیکن وہ خود حکومت سازی میں ناکام رہنے کے بعد ملک میں ہونے والے نئے عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے تیاریوں میں مصروف ہوگئے ہیں۔

اسرائیلی پارلیمنٹ نے نیتن یاہو کی جانب سے حکومت سازی میں ناکامی کے بعد ملک میں ازسر نو انتخابات کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔ اسرائیل میں سات ہفتے قبل ہی عام انتخابات منعقد ہوئے تھے۔

نیتن یاہو کے اعلان کے مطابق جون میں تینوں ممالک کے سربراہان کا مشترکہ اجلاس منعقد ہو گا۔ اجلاس کے انعقاد کا جو وقت اسرائیلی وزیراعظم نے بتایا ہے یہ وہ وقت ہوگا جب نیتن یاہو اپنی انتخابی مہم میں مصروف ہوں گے جب کہ امریکہ اور بحرین ’امن اقتصادی کانفرنس‘ کی  مشترکہ میزبانی کررہے ہوں گے۔ کانفرنس مناما، بحرین میں منعقد ہوگی۔

امن کانفرنس کا مقصد فلسطینیوں کی مدد ہے، وزیرخارجہ بحرین

عالمی ذرائع ابلاغ اس ضمن میں کہہ چکے ہیں کہ عین ممکن ہے کہ اسی کانفرنس میں امریکی صدر کی ہدایت پر تیار کردہ ’مشرق وسطیٰ امن منصوبہ‘ پیش کردیا جائے جس کے متعلق عام خیال ہے کہ اسے ٹرمپ کے مشیر خاص اور داماد کشنر نے تیار کیا ہے۔ عالمی ذرائع ابلاغ میں اس منصوبے کو ’ ڈیل آف دی سنچری‘ کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔

مؤقر اسرائیلی اخبار ’ہیرٹز‘ کے مطابق امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر اور داماد جیریڈ کشنر گزشتہ روز یروشلم پہنچے ہیں جہاں انہوں نے نیتن یاہو کے ساتھ ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ کشنر کے ہمراہ اس ملاقات میں مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی برائے امن جیسن گرین بیلٹ، ایران کے لیے امریکی ایلچی برائن ہک اور اسرائیل میں امریکی سفیر رون دیرمر بھی موجود تھے۔

اسرائیل:حکومتی تشکیل میں ناکامی پر دوبارہ انتخابات کا فیصلہ

العربیہ ڈاٹ نیٹ نے اس ضمن میں انکشاف کیا ہے کہ امریکی صدر کے داماد کشنر نے گزشتہ روز نیتن یاہو سے ملاقات کے دوران  امریکہ کا تیارکردہ اسرائیلی نقشہ اسرائیلی وزیراعظم کو پیش کردیا ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق 1967 کے بعد پہلی مرتبہ جو نقشہ پیش کیا گیا ہے اس میں مقبوضہ وادی گولان کو اسرائیلی ریاست کا حصہ بتایا گیا ہے۔

عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی بحرین میں منعقد ہونے والی عالمی اقتصادی کانفرنس کے انعقاد کے حوالے سے پرعزم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ٹھیک ہے کہ اس وقت اسرائیل میں کنیسٹ کے دوبارہ انتخابات کے لیے انتخابی مہم جاری ہوگی لیکن ہم بحرین میں اقتصادی کانفرنس کا انعقاد ضرور کریں گے۔

العربیہ کے مطابق اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پرایک امریکی عہدیدار نے بتایا ہے کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کےدرمیان تنازع کے حل کا سیاسی پہلو فی الحال صیغہ راز میں ہے اور مناسب وقت پر اس کا اعلان کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں