ایوان میں بلاول بھٹو کیلئے مائیک آن نہ کرنے پر پیپلزپارٹی برہم

ایوان میں بلاول بھٹو کیلئے مائیک آن نہ کرنے پر پیپلزپارٹی برہم

پاکستان پیپلزپارٹی نے آج ایوان میں بلاول بھٹو زرداری کو پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنے کی اجازت نہ دینے اور ان کا مائیک نہ کھولے جانے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس عمل کو غیر پارلیمانی اور جمہوریت کے لیے خطرہ قرار دے دیاہے۔

سابق چیئرمین سینیٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل سید نیر حسین بخاری کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ  چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا دوران تقریر مائیک نہ کھولنےدینا غیر پارلیمانی عمل ہے  اور جمہوریت کے لئے خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ وفاق کی علامت آئین پاکستان کی خالق جماعت کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا دوران تقریر مائیک بند ہونا مستقبل کے لئے نیک شگون نہیں ہے۔

نیئر بخاری نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری پارلیمنٹ کے تقدس آئین کی بالادستی کی آواز بلند کرتے ہیں ،پیپلز پارٹی کے جمہوری عمل سے بلاول بھٹو کی قدر و منزلت میں اضافہ اور پارلیمنٹ کی عزت پر یقین نہ رکھنے والے بونوں کے قد مزید چھوٹے ہوتے ہیں ۔

پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل نیئربخاری نے کہا کہ نااہل اور نا سمجھ ٹولے نے ملک کو انتتہائی گھمبیر صورت حال سے دوچار کر دیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ چرمین پی پی پی قومی معاملات اور عوامی مسائل کا حل پارلیمنٹ سے چاہتے ہیں۔  یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ چیرمین پی پی پی بلاول بھٹو اور اپوزیشن کے کسی رہنما کو بولنے کا موقع نہیں دیا گیا۔

نیئر بخاری نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کو بولنے کی اجازت نہ دینا آمرانہ سوچ کی عکاسی ہے ۔پیپلز پارٹی حکومت کو پارلیمنٹ سے بھاگنے نہیں دے گی ، ہر غیر جمہوری اقدام کے خلاف ثابت قدمی سے کھڑی رہی ہے کھڑی رہے گی۔

نیئربخاری نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر قومی معاملات اور عوامی مسائل پر اظہار خیال سے روکنا خطرناک رحجان ہے جس کا سب سے زیادہ نقصان خود حکمرانوں کو ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے:قومی اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر

پیپلزپارٹی کے  سیکرٹری جنرل نے کہا کہ حکمران یاد رکھیں پارلیمنٹ کو اہمیت نہ دینے والے تاریخ کے کوڑے دان کا حصہ بنتے ہیں۔

نئیربخاری نے کہا کہ آئین کے تحت حکومت اور اپوزیشن کے حقوق یکساں ہیں ،ہر ممبر پارلیمنٹ کا استحقاق اور حق برابر ہے۔

نیئر بخاری نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اجلاس پر قوم کے ٹیکس کی رقوم خرچ ہوتی ہیں ،پارلیمنٹ کو چلانا اپوزیشن سے زیادہ حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے۔


متعلقہ خبریں