میٹھا چھوڑیں، کم کھائیں اور وزن گھٹائیں


بڑھے ہوئے وزن سے محض انسان کی شخصیت ہی متاثر نہیں ہوتی بلکہ مختلف بیماریوں مثلا امراضِ قلب، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول وغیرہ کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

انٹرنیٹ پر وزن کم کرنے کی لاتعداد تراکیب موجود ہیں جس کے سبب  صحیح اور غلط کا ادراک مشکل ہوجاتا ہے۔

اگر آپ اپنی مدد آپ کے تحت وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوئے تو یہ عادت فوراََ ترک کردیں۔

ذیل میں ہم ایسی تراکیب بتانے جارہے ہیں جن کے استعمال سے ہر عمر کے افراد  فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

بہت ہی کم کھائیں


وزن کم کرنے کے لیے ایک اصطلاح استعمال ہوتی ہے جس کو ویٹ مینجمنٹ کہا جاتا ہے۔ ویٹ مینجمنٹ کا مطلب مناسب مقدار میں صحت بخش غذا ، پھلوں اور سبزیوں کا کثرت سے استعمال ، کم چکنائی والی اشیا اور مناسب نیند لے کر اپنا وزن اعتدال میں رکھنا ہے۔

ورزش


خوراک پر کنٹرول کے دوران ورزش جاری بھی وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ورزش کرنے سے نہ صرف وزن میں کمی ہو گی بلکہ جتنا وزن کم کیا جائے گا، اسے قائم بھی رکھا جا سکے گا۔ پیدل چلنا بہترین ورزش ہے۔ اس سے نہ صرف یہ کہ کھایا پیا اچھی طرح ہضم ہو جاتا ہے، بلکہ وزن قابو میں رہتا ہے۔

میٹھا چھوڑ دیں


اگر آپ وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو اپنی خوارک میں شامل چاکلیٹس، کولڈ ڈرنکس اور ٹافیوں کا استعمال ترک کردیں۔ وزن کم کرنا ایک طویل سفر ہے اور اس کے لیے آپ کو نیا طرز زندگی اپنانا پڑتا ہے۔

آئسکریم، مٹھائی، بسکٹ ، کیک اور دیگر میٹھی اشیا کے استعمال سے پرہیز بھی وزن کم کرنے میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے۔

بھوکے پیٹ ورزش کرنا کیسا ہے؟

بغیر کچھ کھائے ورزش کرنا آپ کا وزن تو کم کرے گا لیکن اس کے منفی اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔  خالی پیٹ کی جانے والی ورزش مسلز کو گھٹاتی ہے جبکہ جسم کی چربی جوں کی توں برقرار رہتی ہے۔

خوراک میں یکسانیت

جو لوگ وزن کم کرنے کے لیے صرف سبزیاں استعمال کر رہے ہیں ان کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ خوراک میں یکسانیت سے خاطر خواہ نتائج حاصل نہیں ہوتے۔

وزن کم کرنے کرنا ایک طویل عمل ہے جس میں کسی عادت کو فوراََ ترک کرنا ممکن نہیں، اگر آپ یکدم سبزیوں کا استعمال بڑھانے سے آپ چند روز بعد ہی اکتاہٹ کا شکار ہوجائیں گے۔


متعلقہ خبریں