’پی ٹی ایم پر واضح کردیا ملک و فوج کیخلاف نعرے قانون کی خلاف ورزی ہے‘


اسلام آباد: سینیٹ کی خصوصی ثالثی کمیٹی کے سربراہ بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) قیادت کو صاف الفاظ میں بتادیا ہے کہ ان کی جانب سے جو کچھ پاکستان اور افواج کے بارے میں کہاجارہا ہے یہ اشتعال انگیزی اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔

پروگرام ایجنڈا پاکستان میں میزبان عامر ضیاء سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے بتایا کہ اجلاس کا مقصد معاملے کو حل کرنا تھا، انہوں نے علی وزیر کے لیے جیل میں سہولیات اور کارکنوں کے خلاف درج مقدمات کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مؤقف واضح تھا کہ تحریک کے مسائل کے حوالے سے سہولت پیدا کریں گے لیکن جو پاکستان اور فوج کے خلاف نعرے لگائے گا، یہ اشتعال انگیزی اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔

بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم کی قیادت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ آپ مسائل حل کرائیں ہم پاکستان مخالف بیانیے اور نعروں کا خاتمہ کروالیں گے۔

’جو قانون توڑے گا اس کے ساتھ اسی زبان میں بات ہوگی‘

وزیر اطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ ایک حملے سے متعلق دو افراد کو گرفتار کیا گیا، لوگوں کا مؤقف تھا کہ ایک شخص بے گناہ ہے، جب دھرنا ختم ہونے لگا تو ایم این ایز نے کہا کہ یہ ختم نہ کریں، ہم پہنچ رہے ہیں، وہاں ہاتھا پائی اور پھر فائرنگ ہوئی۔ جب فوج نے ایک جگہ روک دیا تھا تو اس سے آگے جا کرانہوں نے کیا کرنا تھا، وہاں پر جا کر حملہ کرنے کی کیا منطق تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ الزامات حالات کے مطابق لگتے ہیں، ان کے جلسے اور تحریک کے لیے فنڈز کہاں سے آرہے ہیں، انہیں مرکزی دھارے میں لانے کی ہمیشہ کوشش ہوئی لیکن انہوں نے ملک کے خلاف سازش کی۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ہمیں پختونوں نے ووٹ دئیے ہیں کہ ہم ان کے مسائل حل کریں، ہم اس سلسلے میں اپنی پوری کوشش بھی کررہے ہیں لیکن یہ کون سے نمائندے ہیں، حکومت کی پالیسی واضح ہے کہ جو قانون توڑے گا اس کے ساتھ اسی زبان میں بات ہوگی۔


متعلقہ خبریں