اسرائیل معصوم فلسطینیوں کے خلاف دہشت گردی کر رہا ہے، عمران خان



اسلامی ممالک کی تنظیم (اوآئی سی)نے کہا ہے کہ دنیا کے کئی حصوں میں اسلامو فوبیا کا بڑھتا رجحان تشویش ناک ہے ،نسل پرستی اور مذہبی تعصب دنیا کے مختلف حصوں میں مسلسل بڑھ رہا ہے ،مذہبی عدم تشدد کے واقعات میں اضافہ اسکا واضح ثبوت ہے۔

او آئی سی کی طرف سے14ویں سربراہ کانفرنس  اختتام پذیر ہوگئی ہے اور اس کا اعلامیہ بھی جاری کردیا گیاہے جسے ’’مکہ اعلامیہ‘‘ کا نام دیا گیاہے ۔

او آئی سی کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیاہے کہ منفی دقیانوسیت، اورمسلمانوں کے خلاف نفرت اور تشددمیں اضافہ ہو رہا ہے۔  اسلامو فوبیا کا بڑھتا رجحان تشویش ناک ہے۔

او آئی سی اجلاس میں امریکہ کی طرف سے سفارتخانہ  بیت المقدس میں منتقل کرنے کے اقدام کی بھی مذمت کی گئی ۔

دنیا کو اسلامو فوبیا سے نکلنا ہو گا،وزیراعظم عمران خان

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ کوئی مذہب قتل کی اجازت  دیتاہے،دنیا کو اسلامو فوبیا سے نکلنا ہو گا۔

وزیر اعظم عمران خان نے مکہ مکرمہ میں اسلامی سربراہ کانفرنس کے چودھویں اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغربی دنیا بھی مسلمانوں کے جذبات کا خیال کرے۔آزادی اظہار رائے کے نام پر مسلمانوں کے جذبات کو مجروح نہیں کیا جا سکتا۔

وزیر عمران خان نے کہا کہ  کوئی پیغمبر اسلام کی توہین کرتا ہے تو یہ ہماری ناکامی ہے،ہمیں مغرب کو بتانا چاہیے کہ ہم کتنا دکھ محسوس کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے دوٹوک انداز میں بیت المقدس کو فلسطینیوں کا دارالحکومت قرار دیا ۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک ترقی اور خوشحالی کے لیے زیادہ سے زیادہ سائنس اور ٹیکنالوجی پر خرچ کریں۔

انہوں نے کہاکہ نیوزی لینڈ کے واقعے نے ثابت کیا دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، کوئی مسلمان دہشت گردی میں ملوث ہوتو اسلامی دہشت گردی کا نام دیا جاتا ہے، نائن الیون سے پہلے زیادہ ترخودکش حملے تامل ٹائیگرز کرتے تھے، ان کے حملوں کا کسی نے ہندو مذہب سے تعلق نہیں جوڑا، دہشت گردی کو اسلام سے علیحدہ کرنا ہوگا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد کشمیریوں اور فلسطینیوں پر مظالم ڈھائے گئے، او آئی سی کشمیر اور فلسطین کے مظلوم عوام کا ساتھ دے، مسلم سیاسی جدوجہد کو دہشتگردی کا لیبل دیا جانا درست نہیں، کشمیریوں اور فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی سے نہیں جوڑا جاسکتا۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ کشمیر میں مسلمانوں پر مظالم کی لہر بڑھتی جارہی ہے، کشمیری آزادی کے لیے جدوجہد کررہے ہیں، او آئی سی مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے دہشت گردی کو معصوم فلسطینیوں کے خلاف استعمال کیا، بیت المقدس فلسطینیوں کا دارالحکومت ہےاور گولان کو فلسطین کا حصہ ہونا چاہیے۔

وزیر اعظم عمران خان نے اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے اظہار رائے کی آزادی اور اسلامو فوبیا پر امت مسلمہ کا دوٹوک  مؤقف بیان کیا۔

انہوں نے مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے عوام کا مقدمہ بھی بھرپور انداز میں پیش کیا۔وزیراعظم نے امت مسلمہ کے اتحاد و ترقی کے لیے مستقبل کا لائحہ عمل بھی پیش کیا۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا  کہ  یہ بہت بڑا المیہ ہے کی پوری دنیا میں سب سے زیادہ پناہ گزین مسلمان ہیں۔ پناہ گزینوں‌ کی تعداد میں اضافے کی وجہ مسلمان ملکوں میں‌ جاری شورش ہے۔

سعودی عرب کے فرمان روا خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیزنے مکہ معظمہ میں‌ اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب میں‌ علاقائی اور عالمی چیلنجز سے نبرد آزما ہونے اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے اسلامی تعاون تنظیم’او آئی سی’ کے ڈھانچے کی تشکیل نو کی ضرورت پر زور دیا۔

سعودی فرمانروا کا کانفرنس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مکہ مکرمہ میں مسلم دنیا کی قیادت کا خیر مقدم کرتے ہیں، سربراہ اجلاس سلامتی اور استحکام کی نوید ثابت ہوگا۔

خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا امید ہے کہ کانفرنس میں شریک مسلمان ممالک کے عوام کی خوش حالی اور ترقی کے لیے یہ اجلاس اہم ثابت ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ خطرات کا مقابلہ کرکے ہی اپنے ملکوں میں ترقی لاسکتے ہیں۔ اس موقع پر شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مختلف امور پر مسلم دنیا میں اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔

سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان نے کہا کہ ہم اپنے عوام کے مستقبل کی تعمیر کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں، ہمیں مختلف خطرات سے مل کر نمٹنا ہوگا، اسلامی دنیا میں امن واستحکام چاہتے ہیں۔

شاہ سلمان نے کہا کہ اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کا سربراہ اجلاس عالم اسلام کی امنگوں کا ترجمان ثابت ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل ان کی پہلی ترجیح ہے اور عالم اسلام مقبوضہ بیت المقدس کے تاریخی اور قانونی تشخص کو نقصان پہنچانے کی اجازت ہرگز نہیں  دیں گے۔

انہوں‌ نے کہا کہ فلسطین کے مسئلے کا  منصفانہ حل سعودی عرب کی پہلی ترجیح ہے۔ ہم اس وقت تک فلسطینیوں کے حقوق کے حصول کی حمایت جاری رکھیں گے جب تک انہیں منصفانہ طریقے سے ان کے حقوق فراہم نہیں‌ کر دیے جاتے۔

شاہ سلمان نے بیت المقدس کے تقدس کو نقصان پہنچانے کی تمام کوششوں کو مسترد کردیا ہے اور کہا کہ عالم اسلام القدس کو نقصان نہیں‌ پہنچنے دیگا۔

انہوں‌ نے مزید کہا کہ خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات کے پانیوں میں تیل بردار جہازں پر حملے کر کے عالمی جہاز رانی میں رکاوٹ اور دُنیا کو توانائی کے حصول سے محروم کرنے کی مجرمانہ کوشش کی گئی۔

سعودی فرمانروا نے دہشت گردوں اور ان کے مالی سرپرستوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا مطالبہ کیا۔

اجلاس سے خطاب میں ترک وزیر خارجہ مولود چاؤش اوگلو نے کہا کہ القدس اور فلسطینیوں کے خلاف گہری سازشیں ہو رہی ہیں۔ انہوں‌ نے اسلامی سربراہ اجلاس کی سعودی عرب کو میزبانی دیے جانے کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ توقع ہے کہ سعودی عرب مسلم امہ کے مسائل کے حل میں اپنا جوہری کردار ادا کرے گا۔ انہوں‌ نے کہا کہ مسئلہ فلسطین سے متعلق تاریخ کی کتاب دوبارہ لکھنے کی ضرورت نہیں۔ ترکی القدس اور فلسطینی پناہ گزینوں‌ کے تحفظ کے لیے قراردادیں پیش کرے گا۔

اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس سے تنظیم کے سیکرٹری جنرل یوسف العثیمین نے کہا کہ ‘مسئلہ فلسطین’ او آئی سی کےایجنڈے میں سرفہرست ہے۔ انہوں‌ نے کہا کہ مسلم مماک کی نمائندہ تنظیم نے اپنے قیام کے 50 سالہ سفرمیں حق وصداقت اور انصاف ورواداری کے لیے آواز بلند کی ہے۔

وزیراعظم عمران خان اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کے 14ویں اجلاس میں شرکت کے لیے کانفرنس ہال پہنچے توسعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے وزیراعظم عمران خان کا خیر مقدم کیا۔ اس دوران دونوں رہنماؤں نے خوشگوار ماحول میں مختصر گفتگو بھی کی۔

دریں اثنا وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان بھی ملاقات ہوئی، ملاقات میں خطے کی مجموعی اور عالمی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں دونوں ممالک کا مختصر وفد بھی شامل رہا۔

یہ بھی پڑھیے:اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس


متعلقہ خبریں