ٹیکسوں کا بوجھ کچھ عرصہ برداشت کرنا ہوگا، مشیر خزانہ



مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ  نے کہا ہے کہ حکومت موجودہ حالات میں مراعات دینے کی متحمل نہیں ہو سکتی،ٹیکسوں کا بوجھ کچھ عرصہ کے لئے برداشت کرنا ہو گا۔

ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت تاجروں اور صنعت کاروں کا اجلاس گورنر ہاوس لاہور میں ہوا جس میں وزیر اعظم کےمشیر خزانہ نے شرکاء کو ملک کی معاشی صورتحال سے آگاہ کیا۔

ملاقات میں بزنس کیمونٹی نے بجٹ اور معاشی صورت حال کی بہتری کے لئےمشیر خزانہ کوتجاویز پیش کیں۔

اس موقع پر عبدالحفیظ شیخ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تجاویز پر عمل کرنے کی کوشش کریں گے، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ کچھ عرصہ ٹیکسز برداشت کرنا ہوں گے موجودہ حالات میں ریلیف دینا ممکن نہیں۔

مشیر خزانہ نے بتایا کہ بجلی گیس کی قیمتیں بڑھانا مجبوری ہے، افسوسناک بات یہ ہے کہ کوئی بھی سیکٹر ٹیکس دینے کو تیار نہیں ہے۔

عبدالحفیظ شیخ نے امید ظاہر کی کہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی کم شرح سود پر دو تا تین ارب ڈالر قرض ملے گا۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں گورنر چودھری سرور نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کے لئے حکومت اور بزنس کیمونٹی ایک پیج پر آچکی ہے، پہلی بار شارٹ کی بجائے لانگ ٹرم پالیساں تشکیل دی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے بزنس کیمونٹی سے جو بھی وعدے کیے ہیں انکو پوراکر یں گے۔ملکی ترقی کیلئے حکومت اور بزنس کیمونٹی ایک پیج پر آچکی ہے۔

حماد اظہر نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ وفاق جو ٹیکس جمع کر تا ہے اس کا 57 فیصد صوبوں کو چلا جاتے ہیں،معاشی چیلنج سے نمٹنے کیلئے ٹیکس ریونیو میں اضافہ ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیے:وفاقی حکومت نے سگریٹ اور مشروبات پر ٹیکس لگانے کی منظوری دیدی

اجلاس میں وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و صنعت رزاق داود، صوبائی وزیر خزانہ ،پنجاب ہاشم جوان بخت اور وزیراعلی کے مشیر ڈاکٹر سلمان شاہ بھی شریک ہوئے۔


متعلقہ خبریں