ساہیوال: پنجاب کے ضلع ساہیوال میں ٹیچنگ اسپتال عملے کی مبینہ غفلت سے 8 بچے جاں بحق ہوگئے ہیں۔
ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ رفاقت علی کے مطابق تین بچوں کی موت چلڈرن وارڈ کا اے سی بند ہونے کے سبب ہوئی جب کہ پانچ بچے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے سے جاں بحق ہوئے۔
ان کا کہنا ہے کہ ا سٹاف کے بیانات قلمبند کر لئے گئے ہیں اور شام تک رپورٹ سیکریٹری ہیلتھ کو پیش کی جائے گی۔
اسپتال انتظامیہ نے ابتدائی رپورٹ میں کہا ہے کہ بچوں کی اموات کسی کی غفلت کے باعث نہیں بلکہ طبی وجوہات سے ہوئی۔
ڈپٹی کمشنر زمان وٹو نے سیکریٹری ہیلتھ کو بجھوائی گئی اپنی رپورٹ میں بائیو میڈیکل انجنیر لقمان تابش کو وارڈ کے ای سی خراب ہونے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے مذکورہ شخص کو ہٹانے کی سفارش بھی کی ہے۔
ترجمان وزارت صحت پنجاب نے بتایا ہے افسوسناک واقعہ کی تحقیقات کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خصوصی کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ جمع کروانے کے بعد حقائق سامنے آئیں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران کیخلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ساہیوال ہسپتال میں معصوم بچوں کے جاں بحق ہونے کے واقعہ پر تحقیقات کے بعد غفلت کے ذمہ دار افراد کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے
ایسا واقعہ کسی صورت قابل برداشت نہیں
اس واقعہ پر پنجاب حکومت کی تمام تر ہمدردیاں جاں بحق بچوں کے لواحقین کے ساتھ ہیں— Usman Buzdar (@UsmanAKBuzdar) June 2, 2019
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے افسوسناک واقعے پر کہا ہے کہ کوئی اپنی ذمہ داریوں سے غافل نااہل حکمرانوں کو جھنجوڑے۔
مریم نواز نے کا کہنا تھا کہ واقعہ مجرمانہ غفلت کے باعث پیش آیا، دنیا اور آخرت دونوں میں اس غفلت کا جواب دینا ہو گا۔