زرتاج گل کی بہن سرقہ باز نکلیں

زرتاج گل:شبنم گل کی نیکٹا میں تعیناتی پر نیا پنڈورا بکس کھل گیا

فائل فوٹو


اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے ماحولیات زرتاج گل کی بہن اور حال ہی میں تعینات ہونے والی ڈائریکٹر نیکٹا شبم گل ایک سرقہ باز پروفیسر نکلیں۔

پنجاب یونیورسٹی نے 2007 میں شبنم گل کو سرقہ بازی(“دوسرے کے خیالات یا تحریر کو اپنے نام سے شائع کرانا) کی پاداش میں مذکورہ ادارے میں ملازمت کے لیے نااہل قرار دے دیا تھا۔

وزیراطلاعات کی بہن کشمیریات میں ایم فل کر رہی تھیں اور سرقہ بازی ثابت ہونے پر انہیں یونیورسٹی سے بے دخل بھی کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کی نوکریاں یا اندھے کی ریوڑیاں؟

دوسری جانب نیکٹا نے اپنی نئی ڈائریکٹر کی تعیناتی کو شفاف عمل کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شبنم گل پی ایچ ڈی اسکالر ہیں، انتہا پسندی، دہشت گردی پر مضامین لکھ چکی ہیں جس بنیاد پر انہیں شعبہ تحقیق(ریسرچ ونگ) کے لیے موزوں امیدوار پایا گیا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر یہ خبریں بھی گردش کر رہی ہیں شبنم گل کا دہشتگردی کے متعلق ایک بھی مضمون شائع نہیں ہوا۔
اپنی بہن کی تعیناتی کے لیے لکھا گیا وفاقی وزیر ماحولیات کا سفارشی خط سامنے آنے کے بعد حکومت پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔

تعیناتی کی خبریں سامنے آنے کے 14 گھنٹے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ عمران خان نے پارٹی رہنما زرتاج گل کو نیکٹا کو لکھے گئے خط سے دستبردار ہونے کی ہدایت کی ہے۔

نعیم الحق نے یہ بھی کہا کہ تحریک انصاف نے اقربا پروری کی ہمیشہ ہی مخالفت کی ہے اس لیے  پارٹی میں کوئی بھی اپنے رشتہ دار کو پروموٹ نہیں کر سکتا، ایسا عمل تحریک انصاف کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔

وزیراعظم نے صرف سفارشی خط واپس لینے کی ہدایت کی ہے تاہم اس خط کے بدلے میں ہونے والی تعیناتی پر کوئی حکم سامنے نہیں آیا۔

حل طلب سوال یہ کہ زرتاج گل اگر وزیراعظم کی ہدایت عمل کرتی ہیں تو کیا شبنم گل کی تعیناتی بھی واپس ہوگی یا نہیں؟


متعلقہ خبریں