روٹ،بٹلر کی سنچریاں رائیگاں، پاکستان فتح یاب


 ناٹنگھم:  ورلڈکپ2019 کے چھٹے میچ میں پاکستان نے انگلینڈ کو دلچسپ مقابلے کے بعد 14 رنز سے ہرا دیا، پاکستان کے 349 رنز ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی ٹیم روٹ اور بٹلر کی سینچریوں کے باوجود 9 وکٹوں کے نقصان پر 334 رنز ہی بنا سکی۔

1-10 اوورز، پاکستان کا پلڑا بھاری

گیارہ میچز کی لگاتار ناکامیوں کا سلسلہ ختم کرنے کی آس لئے سرفراز الیون نے ہدف کے دفاع کا آغاز بہترین طریقے سے کیا، قومی ٹیم کو پہلی کامیابی دوسرے ہی اوور میں حاصل ہوئی جب جیسن روئے 8 رنز بنا کر آوٹ ہوئے۔

پہلی وکٹ جلد گرنے کے بعد جو رووٹ اور بیرسٹرو نے انگلینڈ کی اننگز کو سنبھالا دیا اور دوسری وکٹ کے لئے 48 رنز کی شراکت داری قائم کی تاہم دونوں کھلاڑیوں کا ساتھ زیادہ دیر نہ چل سکا اور وہاب ریاض نے بیرسٹرو کو آوٹ کر دیا جنہوں نے 32 رنز بنائے۔


11-20 اوورز، مورگن بنے حفیظ کا شکار

انگلش ٹیم کے کپتان اوئن مورگن اور ٹیسٹ ٹیم کے کپتان جو رووٹ  ٹیم کو سنبھالا دینے کی غرض سے کریز پر آئے مگر ان کا سفر زیادہ طویل ثابت نہیں ہو سکا اور کپتان مورگن محمد حفیظ کے ہاتھوں کلین بولڈ ہو گئے۔


21-30 اوورز، روٹ، بٹلر کی جوڑی جم گئی

جنوبی افریقہ کے خلاف آل راؤنڈ کارکردگی دکھانے والے بین اسٹوکس، جو روٹ کا ساتھ دینے آئے تاہم زیادہ دیر وکٹ پر کھڑے نہ رہ سکے اور شعیب ملک کے ہاتھوں 13 رنز کے انفرادی اسکور پر آوٹ ہو گئے۔

جو روٹ نے عمدہ اننگز کھیلتے ہوئے 104 گیندوں پر 107 رنز بنائے مگر وہ ٹیم کو میچ میں کامیابی نہ دلوا سکے، انہیں شاداب خان نے آؤٹ کیا۔


31-50 اوورز،بٹلر کی شاندار سینچری رائیگاں

رووٹ کی شاندار سینچری کے بعد میچ میں جیت دلوانے کی ذمہ داری بٹلر کے کندھوں پر آ پڑی جنہوں نے میدان کے چاروں طرف چوکوں اور چھکوں کی بارش کر دی اور 76 گیندوں پر 9 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے اپنی سینچری مکمل کی۔

پاکستان کو اس اہم موقع پر ایک وکٹ کی ضرورت تھی تاکہ رنز کے بہتے ہوئے بہاؤ کو روکا جا سکے، اس موقع پر کپتان سرفراز نے تجربہ کار گیند باز محمد عامر کو بال تھمائی جنہوں نے بٹلر کی وکٹ لے کر پاکستان کی جیت کی امید کو زندہ کر دیا۔

بٹلر کے آؤٹ ہونے کے بعد انگلینڈ کا کوئی لیٹ آرڈر بلے باز زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹک سکا اور یکے بعد دیگرے ایک ایک کھلاڑی آؤٹ ہوتے گئے، وہاب ریاض نے لگاتار دو وکٹیں لے کر معین علی اور کرس ووکس کو پولین کی راہ دکھائی۔

پاکستان کی جانب سے وہاب ریاض نے تین جبکہ محمد عامر اورشاداب خان نے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، شعیب ملک اور محمد حفیظ نے بھی ایک ایک انگلش کھلاڑی کو پولین کی راہ دکھائی۔

میچ میں آل راؤنڈ کارکردگی دکھانے پر محمد حفیظ کو مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا، ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں یہ پاکستان کی پہلی کامیابی ہے۔


پاکستانی اننگز!

پاکستان نے انگلینڈ کو جیت کے لئے 349 رنز کا ہدف دیا ہے، قومی ٹیم نے مقررہ 50 اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 348 رنز بنائے۔

ٹرینٹ بریج میں کھیلے جارہے اس میچ میں انگلینڈ کے کپتان آئن مورگن نے ٹاس جیت کر پہلے پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی۔


1-10 اوورز: سلامی جوڑی کا پراعتماد آغاز

اوپنر فخر زمان نے کرس ووک کو پہلے ہی اوور میں دو چوکے لگائے،جس کے بعد دوسرے اور تیسرے اوور میں انگلینڈ کے گیندبازوں نے نپی تلی باؤلنگ سے رنز کے بہاو پر بند باندھ دیا۔

تاہم چوتھے  اوور میں امام الحق نے کرس ووک کو شاندار چھکا  اور پھر چوکا لگا کر رن ریٹ بہتر کر دیا، پانچویں اوور میں فخر زمان نے انگلینڈ کے اسٹار گیند باز آرچر کو ایک چوکا لگایا مگر اس کے باوجود آرچر کی تیز گیند بازی سے فخر اور امام الحق تھوڑی مشکل میں دکھائی دیئے۔

چھٹے اوور کا آغاز انگلینڈ کے لئے بہتر ثابت نہ ہو سکا ، فخر نے اوور کے آغاز پر انہیں لگاتار دو چوکے لگائے، پاکستان کی اننگز کا آغاز شاندار رہا، پچ اور میدان کی کنڈیشن کا سلامی جوڑی نے بھرپور فائدہ اٹھایا۔


11-20 اوورز: معین، ووڈ کی عمدہ باؤلنگ،انگلینڈ کی میچ میں واپسی

ابتدائی دس اوورز میں پاکستان کو شاندار آغاز فراہم کرنے کے بعد فخر اور امام کی سلامی جوڑی معین علی اور ووڈ کی نپی تلی باولنگ کے سامنے زیادہ رنز نہ بنا سکی اور فخر معین علی کے ہاتھوں اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔

پاکستان نے اپنی اننگز کے پہلے دس اوورز میں 6.90 کی اوسط سے 69 رنز بنائے مگر  11 سے 20 اوورز میں محض تین چوکوں کی بدولت 4 کی اوسط سے 42 رنز ہی بنا سکے۔

گیاروے اوور میں انگلینڈ کے کپتان ایوئن مورگن نے اپنے اسپن باولر معین علی کو گیند بازی دی، اس اوور میں پاکستان محض تین رنز کی بنا سکا۔

کرس ووڈ اور معین علی کی نپی تلی باؤلنگ کے سامنے فخر اور امام کھل کر رنز اسکور کرنے سے قاصر دکھائی دیئے،معین علی نے 6 اوورز میں 28 جبکہ ووڈ نے 4  اوورز میں 31 رنز دیئے۔

13ویں اوور میں انگلینڈ کو رن آؤٹ کا موقع ملا مگر کپتان اوئن مورگن غلط جانب تھرو کر کے موقع گنوا دیا، تاہم اگلے ہی اوور میں معین علی نے فخر زمان کو اسٹمپ آؤٹ کر دیا، انہوں نے 40 گیندوں پر 36 رنز اسکور کئے۔


21-30: حفیظ، بابر کی جوڑی جم گئی

پاکستان کے لئے 21 ویں اوور کا آغاز اچھا ثابت نہ ہو سکا کریز پر سیٹ بلے باز امام الحق ایکسڑا کوور کی جانب اونچا شاٹ کھیلتے ہوئے کرس ووکس کے شاندار کیچ کی بدولت معین علی کا شکار بنے۔

معین علی، ووڈ اور اسٹوکس کی شاندار گیند بازی کے بعد پاکستان کے مڈل آرڈر بلے باز بابر اعظم اور محمد حفیظ نے ٹیم کو سنبھالا دیا اور شاندار شراکت داری قائم کی۔

دونوں کھلاڑیوں نے تیسری وکٹ کے لئے 88 رنز کی شراکت داری قائم کی، دنوں کھلاڑیوں نے میدان کی چاروں جانب عمدہ اسٹروکس کھیلے اور پاکستان کے رن ریٹ کو بہتر بنایا، انگلینڈ کی جانب سے جیسن روئے نے محمد حفیظ کا کیچ ڈراپ کیا جو کہ اوئن مورگن کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔


31-40: حفیظ کی شاندار نصف سینچری

انگلینڈ کے لئے 31 ویں اوور کا آغاز بہترین انداز میں ہوا جب بابر اعظم معین علی کو بڑی شاٹ کھیلتے ہوئے کیچ آؤٹ ہو گئے، پاکستان کو اسکور بورڈ پر بڑا ٹارگٹ لگانے کی غرض سے کپتان سرفراز احمد بلے بازی کے لئے کریز پر موجود ہیں جبکہ محمد حفیظ بھی فارم میں دکھائی دے رہے ہیں۔


آخری دس اوورز: سرفراز کی نصف سینچری

بابر اعظم کی وکٹ گرنے کے بعد کپتان سرفراز احمد بلے بازی کے لئے آئے اور محمد حفیظ کی ساتھ انتہائی ذمہ دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے ایک اچھی شراکت داری قائم کی۔

اننگز کے اختتامی اوورز میں انگلینڈ کی فیلڈنگ بھی ناقص دکھائی دی اور انہوں نے متعدد چانس ضائع کئے۔

محمد حفیظ کی شاندار بلے بازی کا سلسلہ اس وقت تھما جب وہ مارک ووڈ کو اونچا شاٹ کھیلتے ہوئے کیچ دے بیٹھے، حفیظ نے 8 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 84 رنز کی بہترین اننگز کھیلی۔

حفیظ کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان سرفراز کا ساتھ دینے آصف علی کریز پر آئے، تاہم ان کی اننگز زیادہ طویل نہ چل سکی اور وہ 14 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔

قومی ٹیم کے کپتان نے ایک اچھی اننگز کھیلتے ہوئے 40 گیندوں پر  نصف سینچری اسکور کی، انہیں کرس ووکس نے آؤٹ کیا۔

ٹیم میں موجود سینئر بلے باز شعیب ملک کوئی خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے۔

انگلینڈ کی جانب سے کرس ووکس اور معین علی نے تین، تین جب کہ مارک ووڈ نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔


ٹاس و ٹیم سلیکشن!

دونوں ٹیموں کے درمیان میچ ناٹنگھم کے ٹرینٹ بریج اسٹیڈیم میں کھیلا جارہا ہے۔ انگلینڈ کیخلاف میچ میں حارث سہیل اور عماد وسیم کی جگہ شعیب ملک اور آصف علی کو قومی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

انگلینڈ میں جاری ورلڈکپ2019 میں پاکستان کو اپنے پہلے میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جب کہ میزبان ٹیم نے ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ میں ہی حریف ٹیم کو شکست دی تھی۔

اس سے قبل مئی 2019 میں بھی پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پانچ ایک روزہ میچوں پر مشتمل سیریز کھیلی گئی تھی جس میں قومی ٹیم کو 5-0 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

پاکستان اور انگلینڈ ورلڈ کپ میں نو بار آمنے سامنے آچکے ہیں اور دونوں ٹیمیں چار چاربار فاتح رہیں۔ 1992 کے ورلڈ میں کھیلا گیا میچ برابر رہا جس کے ایک پوائنٹ کی بدولت پاکستان سیمی فائنل میں پہنچا تھا۔

 


متعلقہ خبریں