سابقہ فاٹا میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات ہونگے یا کروڑوں روپے کا ضیاع ہوگا؟

الیکشن 2018: انتخابی سامان ریٹرننگ افسروں کو بھجوا دیا گیا|Hunnews.pk

چھبیسویں آئینی ترمیم کی منظوری میں تاخیر کی وجہ سے  سوال پیدا ہوگیا ہے کہ فاٹا میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات  ہوں گے یا کروڑوں روپے کا ضیاع ہوگا ؟

ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمشن نےسابقہ فاٹا میں صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر  انتخابات کے لئے بیلٹ پیپرز کی چھپائی شروع کر دی ہے۔

بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے لئے امیدواروں کی حتمی فہرستیں پرنٹنگ کارپوریشن کو بھجوا دی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق قبائلی اضلاع کی صوبائی نشستوں کے لئے 30 لاکھ بیلٹ پیپرز چھاپے جائیں گے۔بیلٹ پیپرز کی چھپائی پر نو کروڑ روپے سے زائد کے اخراجات ہوں گے۔

خیبر پختون خوا کے حلقہ 100تا115پرپولنگ 2جولائی کوہوگی۔الیکشن کمیشن نےسابقہ فاٹاکی 16صوبائی نشستوں کے لیے  شیڈول کے مطابق کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال مکمل کرکے امیدواروں کو انتخابی نشان بھی الاٹ کردیے ہیں۔

دو جولائی کو قبائلی اضلاع کی سولہ صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لئے پہلی بار انتخاب ہوگا۔

چھبیسویں آئینی ترمیم کی منظوری کا عمل مکمل ہونے کی صورت میں انتخابات نہیں کرائے جائیں گے۔

انتخابات نہ ہونے کی صورت میں انتخابی عمل پر خرچ ہونے والے کروڑوں روپے ضائع ہو جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیے:سابقہ فاٹا کی 16صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر انتخابات 2جولائی کوہونگے


متعلقہ خبریں