سانپ کی کھال سے چپل کی تیاری مہنگی پڑ گئی

سانپ کی کھال سے چپل کی تیاری کا جرمانہ : 50 ہزار روپیہ

پشاور: وزیراعظم عمران خان کے لیے سانپ کی کھال سے خصوصی چپل تیار کرنے والے معروف کاریگر نورالدین چاچا پرمحکمہ وائلڈ لائف خیبرپختونخوا نے 50 ہزار روپے کا جرمانہ کردیا۔

ہم نیوز کے مطابق محکمہ وائلڈ لائف نے سانپ کی کھال سے تیارکی جانے والی چپل بھی ’کپتان شوز میکر‘ کے مالک کو واپس کردی ہے۔

نورالدین چاچا نے جرمانہ عائد کیے جانے کی اطلاع دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اژدھا کی کھال سے بنی چپل اب ’قانونی‘ ہوگئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چپل کی تیاری میں استعمال ہونے والی کھال کا تجزیہ نہیں کرایا گیا اور ہم نے ازخود اس کی بابت وائلڈ لائف حکام کو بتایا۔

ہم نیوز نے اس ضمن میں محکمہ وائلڈ لائف سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن متعلقہ حکام کی عدم دستیابی کے سبب یہ ممکن نہیں ہوسکا۔

عمران خان: عید پر سانپ کی کھال سے تیار کردہ چپل پہنیں گے؟

اس ضمن میں تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ کیا اب نورالدین چاچا سمیت ہر شو میکر کو اژدھے کی کھال سے چپل تیار کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے یا نہیں؟ اوریا صرف ’کپتان‘ کے لیے تیار کی جانے والی چپل ’قانونی‘ ہوئی ہے؟

محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سے یہ بھی نہیں بتایا گیا ہے کہ اگر چپل کی تیاری امریکہ سے بھیجی جانے والی کھال سے کی گئی تھی تو وہ غیر قانونی کیوں کر ہوئی؟ اگر چپل کی تیاری غیرقانونی عمل تھا تو پھر تیار چپل کیوں واپس کی گئی؟ اور اگر وہ غیر قانونی عمل نہیں تھا تو پھر جرمانہ کس مد میں کیا گیا؟

محکمہ وائلڈ لائف پشاور نے وزیراعظم عمران خان کے لیے ’سانپ کی کھال‘ سے تیارکردہ خصوصی پشاوری چپل اتوار کے دن اپنے قبضے میں لے لی تھی اور ’کپتان چپل‘ کے مالک چاچا نورالدین کو بھی پیر کے دن دفتر میں طلب کیا تھا۔

چاچا نورالدین کے بڑے بیٹے سلام الدین نے بتایا تھا کہ ذرائع ابلاغ پر وزیراعظم کے لیے سانپ کی کھال سے چپل کی تیاری کی اطلاعات آنے کے بعد محکمہ وائلڈ لائف کے اہلکار ان کی دکان پرآئے اور چپل کا وہ جوڑا اپنے ہمراہ لے گئے جو عمران خان کے لیے بطور خاص تیار کیا گیا تھا۔

پشاور کے محکمہ وائلڈ لائف کے ڈی ایف او عبدالعلیم نے اس ضمن میں برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کو بتایا تھا کہ چاچا نورالدین کے حوالے سے ممنوع نوعیت کی کھالیں استعمال کرنے کی اطلاعات پر ان کی دکان پر چھاپا مارا گیا اور وہاں سے چپل کا ایک جوڑا بر آمد ہوا ہے۔

عبدالعلیم کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں قانونی کارروائی شروع کردی گئی ہے اور چپل ماہرین کو معائنہ کے لیے بھیج دی ہے۔

ڈی ایف او عبدالعلیم نے مؤقف اپنایا تھا کہ ماہرین کی رپورٹ آنے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ چاچا نورالدین کے خلاف کیا قانونی کارروائی کی جائے؟

وزیراعظم عمران خان کے ایک ’فین‘ نعمان نے امریکہ سے سانپ کی کھال بطور خاص ’کپتان شوز میکر‘ کے مالک نورالدین چاچا کو اس خواہش کے ساتھ بھجوائی تھی کہ وہ اپنے کپتان کو عیدالفطر پر خاص ’تحفہ‘ دینا چاہتا ہے۔

نورالدین چاچا بھیجی جانے والی کھال سے چپل تیار کررہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ سانپ کی کھال سے تیارہونے والی یہ چپل اپنی نوعیت کی ملک میں ’پہلی چپل‘ ہوگی۔

عمران خان : سانپ کی کھال والی ’عید چپل‘ وائلڈ لائف لے گیا

تیاری کے مختلف مراحل سے گزرنے والی ’خاص چپل‘ کے متعلق نورالدین چاچا کا دعویٰ تھا کہ تیار ہونے والی چپل انتہائی آرام دہ ہوگی، عمران خان کو گرمی نہیں لگے گی اور وہ اسے پہن کر کتنا بھی کام کریں انہیں تھکن نہیں ہوگی۔ وہ انتہائی پرامید تھے کہ کپتان کو چپل پسند آئے گی۔

سانپ کی کھال سے تیار کی جانے والی چپل کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اس کا وزن جوگر شوز سے بھی زیادہ ہلکا ہوگا اور پہننے والے کو معلوم ہی نہیں ہو گا کہ اس نے کوئی چپل پہن رکھی ہے۔ قیمت کے متعلق بتایا گیا تھا کہ 40 ہزار روپے ہے۔

بی بی سی کو نورالدین چاچا کے بڑے بیٹے سلام الدین نے بتایا تھا کہ مکمل طور پر ہاتھ سے تیار ہونے والی چپل کی تیاری میں سانپ کی چار فٹ کھال کا استعمال ہو گا جب کہ اوپری حصے پر اٹلی سے درآمد شدہ اسپنج استعمال کیا جائے گا۔

ہم نیوز کے مطابق تاحال یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ چپل کی قیمت جو پہلے 40 ہزار روپے تھی وہی رہے گی اور یا  پھر ہونے والے جرمانے کی رقم بھی قیمت میں شامل ہو جائے گی؟

نورالدین چاچا کے بڑے بیٹے سلام الدین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کو سانپ کی کھال سے تیار کی جانے والی چپل پیش کرنے کے بعد اس کا ’برانڈ‘ نام بھی تجویز کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں