’پیر کو چاند نظر آنا ممکن ہی نہیں تھا‘


اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کل چاند نظر آنا ممکن ہی نہیں تھا۔

ہم نیوز کے پروگرام ’ندیم ملک لائیو‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب بھی آپ تبدیلی لانے کی کوشش کرتے ہیں تو مزاحمت ہوتی ہے۔

’پرنٹنگ پریس کو حرام سے حلال ہونے میں وقت لگا اسی طرح ریل گاڑی میں سفر کرنا ایک وقت میں حرام قرار دیا گیا، یہی حال لاؤڈ اسپیکر کا بھی تھا۔‘

فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے ایک ایپ بنادی ہے، جس کسی کے پاس اینڈرائڈ فون ہے وہ اسے ڈاؤن لوڈ کرکے باآسانی دیکھ سکتا ہے کہ چاند کہاں پر ہے تاہم اگر ضد میں پڑنا ہے تو جہالت اور ضد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ چاند نظر آنا کل ممکن ہی نہیں تھا، اتنے بڑے تہوار کی بنیاد آپ جھوٹ پر رکھیں یہ انتہائی نامناسب بات ہے۔

’اگر یہ کہہ دیتے کہ ہماری روایت ہے کہ ہم کابل اور ریاض کے ساتھ عید منائیں گے اور ہم اسی کو جاری رکھیں گے یہ بہت بہتر بات ہوتی بجائے اس کے آپ جھوٹ بولیں۔‘

وفاقی وزیر نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کے فیصلے سے مجھے اس لیے اختلاف ہے کہ مسلکی لڑائیوں میں حکومت نہیں پڑا کرتی، پورا صوبہ آپ نے تقسیم کردیا، وزیراعلیٰ اور وزیر اطلاعات کے علاقوں میں عید نہیں منائی گئی جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی عید نہیں منائی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ فاٹا سے یک جہتی چاہتے ہیں تو کیا فاٹا کے کے پی میں ضم ہوا ہے یا کے پی فاٹا میں؟

انہوں نے مزید کہا کہ جھوٹی گواہیاں ہمارے معاشرے سے ختم ہونی چاہئیں۔


متعلقہ خبریں