ایک دن کی شادی، سیاحوں کے لیے انوکھی پیشکش

ایک دن کی شادی اور ہنی مون، سیاحوں کے لیے انوکھی پیشکش

سیاحوں کی بڑھتی تعداد سے پریشان ایمسٹرڈم میں یہاں آنے والوں کو شہر کی بہتری میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے مختلف طریقے سوچے جا رہے ہیں۔

ایسی ایک تجویز سامنے آئی ہے جس کے تحت سیاح یہاں کے کسی مقامی شہری کے ساتھ ایک دن کی شادی کر سکیں گے اور اپنا ہنی مون منا سکیں گے۔

ایمسٹرڈم کی آبادی دس لاکھ ہے جبکہ یہاں ایک کروڑ نوے لاکھ سیاح آتے ہیں جن کی تعداد اگلی دہائی میں بڑھ کر دو کروڑ نوے لاکھ تک پہنچنے کا امکان ہے۔

مئی میں یہاں کی انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ وہ سیاحت کو فروغ دینے کی تمام کوششیں بند کرنے کا سوچ رہے ہیں کیونکہ یہ شہر سیاحوں کی بڑھتی تعداد تلے کراہ رہا ہے۔

البتہ ’سیاحوں سے پاک ایمسٹرڈم‘ نامی گروہ چاہتا ہے کہ سیاحوں کو روکنے کے بجائے انہیں شہر کے لیے مثبت کردار ادا کرنے کی تحریک دینی چاہیئے۔

اس گروہ کی بانی خاتون سبین لینز کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں انہوں نے مختلف اقدامات لیے ہیں جن میں ایمسٹرڈم کے شہریوں کے ساتھ سیاحوں کی ایک دن کی شادی ہے۔

اس کی تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاح اور مقامی شہری ایک دن کے لیے شادی کریں گے، انگوٹھیاں، قسمیں، وعدے اور عروسی لباس تقریب کا حصہ ہوں گے جو 35 منٹ میں مکمل کر لی جائے گی۔

یہاں یہ بات واضح کرنا ضروری ہے کہ اس شادی کی حیثیت علامتی ہو گی اور ’میاں بیوی‘ اپنا ہنی مون شہر کے ان علاقوں کی سیر میں گزاریں گے جہاں عموماً سیاح نہیں جاتے۔

اسی طرح کا ایک اور قدم ’ویڈ ڈیٹنگ‘ ہے جس میں سیاح کو ایک مقامی سے ملایا جائے گا اور دونوں اپنی ڈیٹنگ کا وقت جڑی بوٹیاں اکٹھی کرنے یا کسی بزرگ شہری کو پارک کی سیر کرانے جیسی سرگرمیوں میں صرف کریں گے۔

 


متعلقہ خبریں