اپوزیشن کا عمران خان سے اثاثے ظاہر کرنے کا مطالبہ

عمران خان: واشنگٹن، ریاض اور تہران کے درمیان پل کا کردار ادا کرسکیں گے؟

اسلام آباد: حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والی پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے قوم کے نام جاری کردہ پیغام پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اپنے اور خاندانی اثاثے ظاہر کریں اور ان کا حساب بھی دیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل نیر بخاری نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے جاری کردہ قوم کے نام پیغام پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم عمران خان کے خاندان اور حکومتی حصہ داروں کی سہولت کاری ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عمران خان اپنے اور خاندان کے ذرائع آمدن سے زائد اثاثوں کا حساب دیں۔

سابق چیئرمین سینیٹ نیر بخاری نے قوم کے نام پیغام کو وزیراعظم کے ناکامی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ وہ بار بار ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کا کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسکیم سے فائدہ اٹھانے کا کہنا مایوسی کا واضح ثبوت ہے۔

30 جون تک اپنے اثاثے ظاہر کریں، پھر موقع نہیں ملے گا، عمران خان

سینئر سیاستدان نیر بخاری نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو مشورہ دیا کہ حکومتیں دھمکیوں سے نہیں تدبیر سے چلتی ہیں۔ ان کا دعویٰ تھا کہ عوام نے حکومت کی اعلان کردہ ایمنسٹی اسکیم کو مسترد کردیا ہے۔

پی پی پی کے مرکزی سیکریٹری جنرل نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنے پورے پیغام میں عوام کو ریلیف پہنچانے کے لیے کوئی بات نہیں کی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے وزیراعظم کے جاری کردہ پیغام پر اپنے ردعمل میں مطالبہ کیا کہ عمران صاحب ! آپ بھی اپنے تمام بیوی بچوں اور بہنوں کے اثاثے ڈکلیر کریں۔ انہوں نے وزیراعظم پرکڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے اپنے اثاثے 1.4 ارب کے اور ٹیکس دیا ایک لاکھ روپیہ لیکن عوام کو اپنے اثاثوں کے مطابق ٹیکس دینے کا درس دے رہے ہیں ؟

سابق وفاقی وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ آپ نے جب بھی عوام سے جھوٹ بولنے کا بڑا ریکارڈ قائم کرنا ہوتا ہے تو ریکارڈ شدہ پیغام قوم کو دیتے ہیں۔

عمران خان کرپشن علامتوں کے محافظ بن چکے ہیں،مریم اورنگزیب|HUMNEWS.PK

پی ایم ایل (ن) کی مرکزی ترجمان نے کہا کہ آپ کو تو اب جھوٹ بولنے کی مہارت حاصل ہے لہذا پارلیمنٹ میں آ کر ’لائیو‘ جھوٹ بولا کریں۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ پارلیمنٹ میں آنے سے اس لیے ڈرتے ہیں کیونکہ آپ نے ووٹ چوری کیا ہے۔

اسٹاک مارکیٹ میں 494 پوائنٹس کی کمی

انہوں نے سابقہ دور حکومت میں لیے جانے والے قرضوں کا دفاع کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ پی ایم ایل (ن) نے وہ قرضہ لیا جو ہر ملک لیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیکن عمران صاحب کو قوم کو یہ بتانا چاہیے تھا کہ لیے جانے والے قرضوں سے ملک کو گیارہ ہزار میگاواٹ بجلی دی، دس ہزار کلو میٹر کی موٹر ویزبنائیں اور سڑکوں کا جال بچھایا، دہشت گردی کا خاتمہ کیا اور صحت و تعلیم کے پروجیکٹس دیے۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو سخت نکتہ چینی کا نشانہ بناتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان نے کہا کہ قوم کو یہ نہیں بتایا گیا کہ گزشتہ دس ماہ کے دوران موجودہ حکومت نے 30 ہزار ارب کا قرضہ لیا لیکن ایک اینٹ بھی نہیں لگائی۔

مریم اورنگزیب نے استفسار کیا کہ عمران صاحب! آپ کو پی ایم ایل (ن) کی اعلان کردہ ایمنسٹی اسکیم پر اپنی تقریر تو یاد ہوگی جس میں صرف ایک سال قبل کہا کہا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ کی اسکیم سے جو فائدہ اٹھائے گا اسے جیلوں میں ڈالیں گے۔ انہوں نے سوال کیا کہ علیمہ باجی آج کل کس جیل میں ہیں؟

پی ایم ایل (ن) کی ترجمان نے الزام عائد کیا کہ عمران صاحب کی تقریر دراصل علیمہ باجی، جہانگیر ترین اور اپنے دیگر دوست احباب کے نام پیغام تھی کہ جتنے بھی غیر قانونی بے نامی اثاثے ہیں، انہیں حلال کرلیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ قوم کو یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ ٹیکس ریوینیو میں 500 ارب کا خسارہ ہے کیونکہ عوام سمجھتی ہے کہ وزیرعظم جھوٹا، نالائق، ناہل اور آپ کے ’بقول‘ چور ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ قوم سے پہلے کیے گئے وعدوں کا کیا ہوا؟ اوران کا جواب کون دے گا؟

سابق وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ قوم کو یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ آئی ایم ایف کا بنایا ہوا بجٹ پاکستانی عوام کی جیبیں خالی کردے گا اورآئی ایم ایف کا خزانہ بھرے گا۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے وزیراعظم کے پیغام پراپنے ردعمل میں کہا کہ یہ قوم سے خطاب نہیں بلکہ ایمنسٹی اسکیم کا اشتہار تھا۔

انہوں نے استفسار کیا کہ جب چند دن قبل وزیراعظم ایمنسٹی اسکیم پر خطاب فرما چکے تھے تو پھر دو ہفتے بعد ہی اس پر خطاب کی ضرورت کیوں آن پڑی؟

شیری رحمان نے کہا کہ قوم سے خطاب کرنا ہے تو پارلیمان میں آئیں۔ انہوں نے کہا کہ عجب طرفہ تماشہ ہے کہ پارلیمان کا اجلاس ہو رہا ہے لیکن خطاب ٹی وی پر کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جس اسکیم پر پارلیمان کو اعتماد میں نہی لیا گیا اس پر عوام کیسے اعتماد کرے گی؟ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ایسا لگتا ہے گزشتہ ایمنسٹی اسکیم کی طرح موجودہ اسکیم بھی ناکام ہو گئی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کے نام بتائے جائیں۔

شیری رحمان نے کہا کہ قوم کو انتظار تھا کہ وزیر اعظم پالیسی کا اعلان کریں گے لیکن انہوں نے خطاب میں سوائے الزام تراشی کے کچھ نہیں کیا۔

پی پی پی کی نائب صدر نے کہا کہ بہتر ہوتا اگر وزیراعظم یہ بتاتے کہ بجٹ میں عوام کو کتنا ریلیف دیا جائے گا۔

شیری رحمان نے الزام عائد کیا کہ موجودہ حکومت نے دس ماہ میں کوئی معاشی ٹارگٹ حاصل نہیں کیا اور ٹیکس وصولی میں بھی کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ معیشت چند لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے چلائی جارہی ہے۔


متعلقہ خبریں