افغان عوام کو افغان امن عمل کا فوری حصہ بنایا جائے،زلمے

افغان امن معاہدہ طے پاگیا: صدر ٹرمپ کی توثیق کا انتظار

فائل فوٹو


امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمےخلیل زاد نے کہاہے کہ افغان عوام کو اب افغان امن عمل کا فوری حصہ بنایا جانا چاہیے۔

امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان و پاکستان زلمے خلیل زاد نے یہ بات اپنے دورہ افغانستان کے موقع پر افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کے موقع پرکی۔

افغانستان کے ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد نے اپنے دورہ افغانستان کے دوران افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی ہے ۔

افغانستان کے صدارتی حکام نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا ہے کہ افغان صدر اشرف غنی اور زلمے خلیل زاد کے دوران ہونے والی ملاقات میں افغان امن عمل سےمتعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

صدارتی حکام کے مطابق ملاقات میں انٹرا افغان مذاکرات کی تیاریاں فوری شروع کرنے پراتفاق کیا گیاہے۔

افغان صدراشرف غنی  اور امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل  نے انٹرا افغان مذاکرات جلد از جلد شروع ہونے کی امید ظاہرکی ہے۔

افغانستان کے صدارتی حکام کا کہنا ہے کہ زلمے خلیل زاد نے اپنے حالیہ دوروں اور مستقبل کےلائحہ عمل سے متعلق افغان صدر کو آگاہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نےافغان امن عمل میں جرمنی کےکردار کا بھی  خیرمقدم کیا۔

واضح رہے کہ زلمے خلیل زاد نے رواں ماہ کے  شروع میں پاکستان کا دورہ بھی کیا تھا۔ امریکی سفارتخانے کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیاتھا  کہ زلمے خلیل زاد نے دو جون کو پاکستان کا دورہ کیا۔

امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد  نے افغان امن عمل کے حوالے سے پاکستان کی قیادت سے گفتگو کی۔

زلمے خلیل زاد نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ آفتاب کھوکھر سے ملاقاتیں کیں۔

پاکستانی حکام نے افغانستان میں پائیدار امن اور بہتر تعلقات کے فوائد پر بات چیت کی۔دونوں ممالک خطے میں روابط، تعاون اور امن سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

امریکی سفارتخانے کی طرف سے جاری اعلامیے کے مطابق امریکہ  خطے میں قیام امن کے لیے ہر طرح کی حمایت کے لئے ہر وقت تیار ہے ۔امریکہ نے پاکستان کی افغانستان میں قیام امن کی کوششوں کو سراہا ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق زلمے خلیل زاد نے کہا کہ امریکہ امن عمل میں پاکستان کے کلیدی کردار کا معترف ہے۔ پاکستان کیساتھ مزید ممکنہ مثبت اقدامات اورامریکہ کےساتھ  تعلقات کی بہتری پر بھی بات چیت ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے:زلمے خلیل زاد کے دورۂ پاکستان پر امریکی سفارتخانے کا بیان


متعلقہ خبریں