نان فائلرز کو کمرشل میٹرز لگانے کی سہولت نہ دینے کا فیصلہ


اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کی زیر قیادت وفاقی حکومت نے آئندہ بجٹ میں نان فائلرز کے خلاف سخت اقدامات تجویز کرتے ہوئے نان فائلرز کوبجلی و گیس کے  کمرشل میٹرز لگانے کی سہولت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے نان فائلرز کیلئے مخصوص رقم سے زیادہ کا کریڈٹ کارڈ بلاک کرنے کی بھی تجویزدی گئی ہے ۔

وزارت خزانہ کے ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ نان فائلرز کو مخصوص حد سے زیادہ بینک ترسیلات کی اجازت نہ دینے کی بھی تجویز سامنے آئی ہے ۔ تاہم ان تجاویز کے حوالے سے حتمی فیصلہ بجٹ سے پہلے کابینہ اجلاس میں کیا جائے گا۔

یاد رہے وفاقی حکومت نےآئندہ مالی سال کے بجٹ میں سگریٹ اورمشروبات پر ہیلتھ ٹیکس لگانے کی منظوری بھی دے دی ہے۔ سگریٹ اور مشروبات پر ٹیکس لگانے کی سفارش  وزارت قومی صحت کی جانب سے وفاقی کابینہ میں  کی گئی تھی۔ 20  سگریٹس والی ڈبی پر دس روپے جبکہ مشروبات کے 250 ملی لیٹر کے پیک پر ایک روپیہ  ٹیکس لگایا جا رہا ہے۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاکہ موجودہ معاشی مشکلات کے باوجود وزیر اعظم کا اس ٹیکس کی حمایت کرنا صحت کے حوالے سے ان کے عزم کا آئینہ دار ہے ۔ اس اقدام سے پاکستان کے عوام کی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق ہیلتھ ٹیکس سے حاصل ہونے والی آمدن صحت کے شعبے پر خرچ کی جائے گی،20  سگریٹس والی ڈبی پر دس روپے ٹیکس لگایا جارہا ہے۔ سگریٹ پر ایکسائز ڈیوٹی بھی بڑھائی جا رہی ہے ۔ اسی طرح مشروبات کے  250 ملی لیٹر کے پیک پر ایک روپیہ  ٹیکس لگایا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ سگریٹ پر ہیلتھ ٹیکس لگانے کی مد میں تقریباً 30 ارب روپے سالانہ وصول کیے جائینگے۔ شوگری مشروبات پر ٹیکس کی مد میں تقریباً آٹھ ارب روپے سالانہ کی آمدن  متوقع ہے

یہ بھی پڑھیے:وفاقی حکومت نے سگریٹ اور مشروبات پر ٹیکس لگانے کی منظوری دیدی


متعلقہ خبریں